سچ خبریں:اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو دوسری جماعتوں کے ساتھ اتحاد بنانے میں ناکام رہے ہیں اور وہ مقررہ مدت میں اتحادی کابینہ تشکیل نہیں دے سکے ہیں۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق لیکوڈ پارٹی کے رہنما بنیا مین نیتن یاہوکے پاس نئی کابینہ تشکیل دینے کے لئے صرف منگل کی رات تک کا وقت تھا جس میں وہ اپنے مقصد میں ناکام رہے،یادرےکہ رواں سال اپریل میں بنیامین نیتن یاہو کو بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت عدالت میں زیر سماعت رہنے کے باوجود کنیسیٹ (پارلیمنٹ) کی اکثریت نے نئی کابینہ کے لئے دوبارہ منتخب کیا۔
کابینہ کی تشکیل کے لئے کنیسیٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) کے 120 اراکین میں سے کم از کم 61 کی حمایت کی ضرورت ہے جس میں نیتن یاہو بظاہر تعطل کا شکار ہوچکے ہیں، اسرائیلی صدر روون ریولن کی جانب سے لیکوڈ پارٹی کے رہنما اور موجودہ نگراں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو نئی کابینہ تشکیل دینے کے لئے دی گئی 28 روزہ تاریخ کی میعاد منگل کی شام ختم ہوگئی جبکہ اطلاعات کے مطابق اگر نیتن یاھو دوسرے فریقوں کو مناسب مدد فراہم کرنے میں ناکام رہے تو ریولن کنیسیٹ کے ممبر اور وسطی بائیں بایاں پارٹی یش عتید کے رہنما ، یائر لاپڈ کو 28 دن کے اندر کابینہ تشکیل دینے کی دعوت دیں گے۔
دوسری طرف امریکی وال اسٹریٹ جرنل نے کچھ گھنٹے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی کہ بنیامین نیتن یاہو شاید اپنی 15 سالہ طاقت سے محروم ہوجائیں گے ،قابل ذکر ہے کہ اسرائیل میں پچھلے دو سال کے اندر چوتھے عام انتخابات ہوئے ہیں لیکن پھر بھی سیاسی تعطل ختم نہیں ہوا ہے۔