سچ خبریں: میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے ترجمان کو برطانوی وزیر خارجہ کے ساتھ سائبر اسپیس میں تنازع کے بعد ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا اور برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے خبر دی ہے کہ بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے ترجمان ایلون لیوی کو برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ تنازع کے بعد ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا برطانیہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والا ہے؟
کئی اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹس میں لکھا کہ لیوی کی برطرفی کا تعلق ڈیوڈ کیمرون پر آن لائن تنقید سے تھا۔
چینل ایکس پر ایک اب حذف شدہ پوسٹ میں، لیوی نے برطانوی سکریٹری خارجہ جس نے اسرائیل سے غزہ میں امداد کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا، کو لکھا کہ مجھے امید ہے کہ آپ کو معلوم ہوگا کہ خوراک، پانی یا ادویات اور پناہ گاہوں کے تعمیراتی سامان کے غزہ کے داخلے پر کوئی پابندی نہیں ہے نیز کراسنگ میں اضافی گنجائش ہے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ کیسے صیہونیوں کی خدمت کر رہا ہے؟
یاد رہے کہ صیہو اخبار ہارٹیز نے بھی اپنی ایک رپوررٹ میں لکھا کہ اگرچہ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے لیوی کی معطلی کی تصدیق کی ہے، لیکن اس نے اس کی وجہ نہیں بتائی کہ ایسا کیوں کیا گیا ہے۔