سچ خبریں: بنیامین نیتن یاہو نے مزاحمتی میزائلوں کی بارش کے سلسلہ میں اپنے تازہ ترین موقف میں کہا کہ ہم اس جنگ میں ایک ساتھ کھڑے ہیں اور یہ جنگ طویل اور سخت ہوگی۔
مقبوضہ علاقوں پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں نے صیہونیوں اور ان کے مغربی اتحادیوں کو شدید شکوک و شبہات میں ڈال دیا ہے، اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اسرائیل غزہ کو تباہ کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ نے امریکہ کے شیطانی منصوبے کو کیسے خاک میں ملایا؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسرائیل کی تاریخ کے سب سے مشکل دنوں میں سے ایک ہے، اور وقت آگیا ہے کہ اسرائیل حماس کو اس کے راکٹ حملوں اور صیہونیوں کو یرغمال بنانے کے کے جرم میں تباہ کر دے۔
Axios نیوز ایجنسی نے صیہونی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ جو بائیڈن کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں نیتن یاہو نے آئرن ڈوم سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے فوری امریکی مدد کی درخواست کی۔
الحرہ امریکن نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کو فون کیا اور مغربی کنارے میں امن کی واپسی پر زور دیا۔
یاد رہے کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمتی گروپوں کے رہنماؤں کے لیے انتباہی تقریر میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ہفتے کی شام اعلان کیا کہ غزہ کے باشندے جلد از جلد شہر چھوڑ دیں کیونکہ غزہ کا کوئی بھی حصہ ہمارے حملوں سے محفوظ نہیں رہے گا۔
فلسطینی باشندوں کی واضح توہین کرتے ہوئے انہوں نے غزہ کو برائی کی علامت قرار دیا اور اعلان کیا کہ وہ اس شیطانی شہر کو کھنڈرات کے ڈھیر میں تبدیل کر دیں گے۔
صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ ہم اس جنگ میں ایک ساتھ کھڑے ہیں اور یہ جنگ طویل اور مشکل ہوگی،حماس یرغمالیوں کی زندگیوں کی ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی فوجی طاقت کو شکست دینے اور تباہ کرنے کے لیے ہم اپنی تمام فوجی طاقت استعمال کریں گے اور ان سے بدلہ لیں گے کیونکہ انہوں نے آج ہمارے لیے ایک سیاہ دن قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے حالات بہت خراب ہیں/ہم اندر سے ٹوٹ رہے ہیں:صیہونی سربراہ
انہوں نے مزید کہا کہ آج جو کچھ ہوا وہ ماضی کی لڑائیوں میں بے مثال تھا اور ہم کوشش کریں گے کہ اسے دوبارہ نہ دہرایا جائے نیز ہم حماس سے بدلہ لیں گے۔
نیتن یاہوں نے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی کو ایک بکھرے ہوئے اور تباہ شدہ جزیرے میں بدل دیں گے اور میں فلسطینیوں کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ جلد از جلد غزہ سے نکل جائیں۔