سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں گذشتہ چند دنوں کے واقعات کے بعد صیہونی حکام اور امریکی حکومت کے درمیان پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی کے بعد صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور داخلی سلامتی کے وزیر اٹمر بن گوئیر نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اسی تناظر میں صہیونی ویب سائٹ والا نے دو باخبر امریکی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جو بائیڈن نے بنجمن نیتن یاہو کو ذاتی اور خفیہ پیغام بھیجا اور عدالتی تبدیلیوں کو روکنے اور حالات کو پرسکون کرنے کی کوشش کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس رپورٹ کے مطابق بائیڈن کا نیتن یاہو کو یہ پیغام صیہونی حکومت کے وزیر جنگ Yoav Galant کی برطرفی کے ایک دن بعد بھیجا گیا جس کے بعد نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ انہوں نے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو ملتوی کر دیا ہے۔
لیکن جو بائیڈن نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو جو خفیہ پیغام بھیجا وہ مقبوضہ علاقوں میں عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کو روکنے کے لیے نیتن یاہو کے خلاف وائٹ ہاؤس کی براہ راست مداخلت اور دباؤ کے تناظر میں تھا۔
عبرانی والا ویب سائٹ نے اعلان کیا کہ گیلنٹ کو برطرف کرنے کے نیتن یاہو کے فیصلے نے وائٹ ہاؤس کو حیران کر دیا اور امریکی حکومت کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق، نیتن یاہو کے اقدام پر امریکی ردعمل کے بارے میں بائیڈن کے مشیروں کے درمیان فوری مشاورت کا ایک سلسلہ منعقد ہوا۔
دوسری جانب اسرائیلی ٹی وی چینل 12 کے سیاسی امور کے تجزیہ کار یارون ابراہم نے ایک سینیئر امریکی ذریعے کے حوالے سے کہا کہ گیلنٹ کی برطرفی آخری تنکا تھا جس نے اونٹ کی کمر توڑ دی تھی۔