سچ خبریں: سابق اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف طویل عرصے سے جاری بدعنوانی کا مقدمہ مبینہ طور پر اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے ممکنہ نتیجہ نیتن یاہو کے جرم کا اعتراف ہو گا۔
جمعہ کی رات اسرائیلی ٹیلی ویژن کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو اور حکومت کے اٹارنی جنرل، ایویکھا مینڈلبٹ، اگلے ہفتے کے اوائل میں ایک معاہدے کے ساتھ اپنے مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کے لیے کنیسٹ کی قیادت کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
غیر سرکاری رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو پر رشوت ستانی کا الزام عائد کیا گیا تاہم نیتن یاہو نے فراڈ اور اعتماد کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا۔ یہ سزا اس کے لیے 3 سے 6 ماہ قید ہوگی جو پھر سماجی خدمات میں بدل جاتی ہے۔
تاہم، نیتن یاہو کے لیے سزا کی سب سے سخت شکل حتمی شرط ہو سکتی ہے، اور نیتن یاہو کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ان کے اعمال اخلاقی پستی تھے، جس کی وجہ سے وہ سات سال تک عوامی عہدے پر فائز نہیں رہ سکتے۔ جبکہ نیتن یاہو کی عمر 72 سال ہے چارج قبول کرنے کا مطلب ہے کہ وہ 2028 تک، جب وہ 79 سال کے ہو جائیں گے اس عہدے کے لیے انتخاب نہیں لڑ سکیں گے۔
بہت سے سیاست دانوں کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر 79 ہے، لیکن یہ دھچکا بھی سیاست میں نیتن یاہو کو ختم کرنے کے لیے کافی نہیں ہو سکتا۔