سچ خبریں:صیہونی حکمت عملی ساز اور دبئی گروپ کمپنی کے بانی اور مینیجر موشے دیبی نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو نے معاملات پراپنا کنٹرول کھو دیا ہے۔
موشے دیبی، جو نیتن یاہو کے حامی تجزیہ کاروں میں سے ایک ہیں نے عاروتص شوع اخبار کو بتایا کہ کچھ اہم مسائل ہیں جن پر نیتن یاہو کو توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے کچھ مسائل ہیں جو اسرائیل کے لیے زیادہ اہم اور ناگزیر ہیں اور ان کو حل کرنا ان کے لیے ضروری ہے۔
موشے دیبی نے کہا کہ ایران کا مسئلہ سنگین صورت حال میں ہے اور اس کے لیے جو بائیڈن سے ملاقات کے لیے امریکہ جانا ضروری ہے کیونکہ یہ ایسے مسائل ہیں جنہیں صرف یہ دو لوگ ہی حل کر سکتے ہیں۔
نیتن یاہو نے مقبوضہ فلسطین میں عدلیہ کی طاقت کو کم کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ اس کے منصوبے میں صیہونی حکومت کی سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔
نیتن یاہو اور اس منصوبے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ عدلیہ کے پاس بہت زیادہ طاقت ہے اور وہ ایگزیکٹو برانچ کے کام میں مداخلت کرتی ہے۔ تاہم ان اصلاحات کی تجویز پر مقبوضہ فلسطین کے شہروں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو عدلیہ کو کمزور کر کے خود کو کرپشن کے الزامات سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان مظاہرین کے مطابق نیتن یاہو کی مجوزہ اصلاحات سے ان کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات میں مقدمہ چلانے سے بچنا آسان ہو سکتا ہے۔
وزیر اعظم کے طور پر اپنے دور میں نیتن یاہو کو رشوت ستانی، دھوکہ دہی اور عوامی اعتماد کی خلاف ورزی سمیت بدعنوانی کے متعدد الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔