نیتن یاہو غزہ معاہدے کے دوسرے مرحلے پر مجبور نہیں

غزہ

?️

سچ خبریں: ٹرمپ انتظامیہ دوسرے مرحلے کا آغاز فوری طور پر چاہتی ہے، لیکن آخری اسرائیلی قیدی کی لاش کی واپسی کو شرط بنانے پر نیتن یاہو کی جانب سے داخلی تنقید کا خدشہ
عبرانی میڈیا نے منگل کے روز اطلاع دی کہ امریکا نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیرقیادت اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پر غزہ کے امن معاہدے کے دوسرے مرحلے کا آغاز فوری کرنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے، لیکن یہ دباؤ مجبوری کی شکل اختیار نہیں کرے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجویز کردہ منصوبے کے مطابق، معاہدے کا پہلا مرحلہ، جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کا تبادلہ شامل تھا، گزشتہ 10 اکتوبر سے نافذ ہے۔
اس مرحلے میں، فلسطینی گروہوں نے 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا اور 27 دیگر قیدیوں کی لاشیں واپس کیں، جبکہ آخری اسرائیلی قیدی ران گوئیلی کی لاش کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ یہ سب کچھ اس وقت ہو رہا ہے جب غزہ نسل کشی کی جنگ کے نتیجے میں ہونے والی وسیع پیمانے پر تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے اس قیدی کی لاش کی واپسی کو دوسرے مرحلے کی مذاکرات کی شرط قرار دیا ہے۔ اسرائیلی اخبار ‘اسرائیل ہایوم’ کے مطابق، واشنگٹن نے تل ابیب کو آگاہ کیا ہے کہ دوسرے مرحلے میں داخل ہونے کے بعد بھی آخری قیدی کی لاش کی تلاش جاری رہے گی۔
اخبار نے مزید بتایا کہ گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران امریکیوں کے بھیجے گئے پیغامات میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ پہلے مرحلے کے نتائج اسرائیلی حکومت کی توقعات سے کہیں زیادہ بہتر رہے، جس میں زیادہ تعداد میں زندہ قیدی اور لاشیں واپس آئیں، حالانکہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق حماس کم از کم کچھ لاشیں اپنے پاس رکھے گی۔
تاہم، ٹرمپ ٹیم اسرائیلی حکومت پر دوسرے مرحلے کا آغاز مسلط نہیں کرنا چاہتی اور نیتن یاہو کی رضامندی حاصل کرنے کو ترجیح دیتی ہے۔
واشنگٹن میں امریکی ذرائع کے اندرونی مباحثوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو اس بات سے خائف ہیں کہ اگر ران گوئیلی کی واپسی سے پہلے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا گیا تو انہیں شدید داخلی تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، امریکی منصوبہ بالآخر حماس کو غیرمسلح کرنے کی طرف لے جائے گا، ایک ایسا مسئلہ جس پر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مستقبل کی بین الاقوامی قوت (ISF) کی اس منصوبے کو نافذ کرنے کی صلاحیت پر سنجیدہ تحفظات پائے جاتے ہیں۔ دوسری جانب، حماس نے اعلان کیا ہے کہ اگر اسرائیلی قبضہ ختم ہو جاتا ہے تو وہ اپنے اسلحہ فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے۔
منگل کے روز، امریکی سفیر مائیک ہیکبی نے مقبوضہ علاقوں میں امید ظاہر کی کہ ران گوئیلی آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران واپس کر دیا جائے گا۔
جنگ بندی معاہدہ اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے تھا جو اسرائیلی حکومت نے امریکی حمایت سے 8 اکتوبر 2023 کو غزہ میں شروع کی تھی، جس کے نتیجے میں 70 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 71 ہزار زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔ تاہم، اسرائیلی فورسز روزانہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہیں، اور غزہ کی صحت کی وزارت کے مطابق صرف منگل کے روز 377 فلسطینی شہید اور 987 زخمی ہوئے۔
اسرائیلی حکومت محاصرے میں گھرے غزہ میں کافی خوراک اور ادویات کی رسائی میں بھی رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، جہاں تقریباً 24 لاکھ فلسطینی المناک حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

مخصوص نشستوں کے بارے میں الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ کے دروازے پر دستک

?️ 7 اگست 2024سچ خبریں: الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے 12 جولائی کے فیصلے

عمران خان کو سیکیورٹی نہیں دے سکتے تو انتخابات کا پُرامن انعقاد کیسے ممکن ہوگا؟ الیکشن کمیشن

?️ 25 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان  نے سیکریٹری داخلہ کو

النقب کے سازشی اجلاس پر فلسطینی اتھارٹی کا ردعمل

?️ 29 مارچ 2022سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ خارجہ نے مقبوضہ علاقے النقب میں چار

وہ ممالک قابل تعریف ہیں جو زلزلے کے دوران ہمارے ساتھ ہیں: بشار الاسد

?️ 18 فروری 2023سچ خبریں:شام کے صدر بشار الاسد نے اس ملک میں آنے والے

صہیونی فوج کی عسکری اور خفیہ بٹالین ۴

?️ 22 جون 2023سچ خبریں:کیونکہ جعلی صیہونی حکومت طاقت اور قبضے کی بنیاد پر قائم

من پسند تعیناتیوں، ترقیوں کیلئے کوشاں نادرا کے 1500 ملازمین کے گرد گھیرا تنگ

?️ 7 نومبر 2022 اسلام آباد:(سچ خبریں) نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے 1500

گوگل کے سی ای او کیخلاف مقدمہ درج

?️ 27 جنوری 2022نیویارک (سچ خبریں)گوگل کے سی ای او کے خلاف مقدمہ درج کر

حسین حقانی نے عمران خان کو قانونی نوٹس بھجوادیا

?️ 26 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے