سچ خبریں:امریکہ میں کیے جانے والے ایک سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ اس ملک کے 2024 کے صدارتی انتخابات میں امریکہ کے موجودہ اور سابق صدر کے درمیان ممکنہ مقابلہ ووٹرز کے لیے زیادہ دلچسپ نہیں ہوگا اس لیے کہ وہ دونوں کو نہیں چاہتے ہیں۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی کی جانب سے کیے گئے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ دو اہم امریکی جماعتوں کے آدھے سے زیادہ ووٹرز نہ تو موجودہ صدر جو بائیڈن اور نہ ہی اس ملک کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2024 صدارتی انتخابات میں اپنا پسندیدہ امیدوار سمجھتے ہیں،اس سرے میں شریک ہونے والے 58% ڈیموکریٹس اور 49% ریپبلکن کا کہنا ہے کہ وہ ان دونوں کے علاوہ کسی اور کو اپنا امیدوار منتخب کریں گے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے باضابطہ طور پر نومبر میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا تھا جبکہ بہت سے ماہرین کو توقع ہے کہ انہیں اپنی ہی پارٹی کے اندر سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن بائیڈن نے صرف دوبارہ انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اپنی خواہش کے بارے میں بات کی ہے، تاہم ابھی تک کسی بھی ڈیموکریٹس نے انہیں چیلنج کرنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے اپنے منصوبے کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے۔
اس پول کے مطابق 3.5% کی غلطی کے مارجن کے ساتھ فرضی انتخابات میں ٹرمپ 48% سے 45% تک جیت جائیں گے،نیز42% جواب دہندگان نے بائیڈن کی صدارت کے نتائج کی منظوری دی اور 53% ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں، یہپول ایک زیادہ ڈرامائی رجحان کی بھی عکاسی کرتا ہے، بائیڈن کی منظوری کی درجہ بندی جون 2021 کے بعد سے 50 فیصد سے نیچے ہے۔
کچھ امریکی ذرائع ابلاغ نے ان نتائج کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر 2022 میں امریکی کانگریس کے وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی بہتر کارکردگی کے باوجود بائیڈن کے اطمینان کی سطح میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی ہے۔