سچ خبریں:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کی فوج کو ملکی حکومت کی مسلسل فوجی امداد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فوجی امداد کا جاری رہنا اور یوکرین کو رقوم بھیجنے سے ہر چیز میں تاخیر ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین میں جنگ کو روکنا ضروری ہے اور یہ ممکن ہے اگر میں الیکشن 2024 جیتتا ہوں تو میں ایک رات ولادیمیر پیوٹن اور ولادیمیر زیلنسکی کو فون کروں گا اور ان سے مشترکہ میٹنگ میں شرکت کرنے اور اپنے مسائل حل کرنے کو کہوں گا۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر مزید دعویٰ کیا کہ اگر میں صدر ہوتا تو روسی صدر کبھی بھی یوکرین میں فوجی آپریشن شروع نہ کرتا۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس ملک کی حکومت نے یوکرین میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک یوکرین کو تقریباً 100 ارب ڈالر کی مالی اور فوجی امداد فراہم کی ہے۔
اس سے قبل، 22 دسمبر کو CSISتھنک ٹینک سینٹر فار انٹرنیشنل اینڈ سٹریٹیجک اسٹڈیز نے یوکرین کو اب تک امریکی حکومت کی امداد کی کل رقم کا جائزہ لیا اور اسے شائع کیا۔ اس تھنک ٹینک کے اندازے کے مطابق گزشتہ 9 ماہ میں یوکرین کے لیے فوجی، حکومتی اور انسانی ہمدردی کے تین شعبوں میں امریکی امداد جنگ کو ظاہر کرتی ہے۔ اب تک واشنگٹن نے یوکرین کو فوجی شعبے میں 60 بلین ڈالر، سرکاری شعبے میں 27 بلین ڈالر، اور انسانی امداد کے شعبے میں 15 بلین ڈالر فراہم کیے ہیں۔ امداد کی یہ رقم یا تو وصول ہو چکی ہے یا منظور ہو چکی ہے اور مستقبل میں یوکرین تک پہنچ جائے گی۔