سچ خبریں:سابق عراقی آمر کی بیٹی نے امریکی حملے کے دوران فرار ہونے کے بعد عراق واپس جانے کے فیصلے کا اعلان کیا۔
سابق عراقی ڈکٹیٹر کی بیٹی رغد صدام نے العربیہ چینل کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ مجھے عراق واپس جانے کا یقین ہے، رغد صدام نے بتایا کہ کس طرح اس کے اہل خانہ کو غیر قانونی طور پر شام میں داخل کیا گیا کیونکہ ان کے پاس پاسپورٹ نہیں تھا، انہوں نے شام فرار ہونے میں ان کی مدد کرنے والے قبائل کی شناخت ظاہر کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ وہ ان کے احسان کو کبھی فراموش نہیں کریں گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شام کے شہر حلب میں ان کا قیام کئی وجوہات کی بناء پر زیادہ دیر تک نہیں چل سکا ، جس میں "شامیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی کمی” بھی شامل ہے، انٹرویو کے ایک حصے کے طور پر ، صدام کی بیٹی نے عراق پر امریکی بمباری کے دوران اپنے ایک بچے کے مارے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 11 راکٹ ان کے گھر پر لگے اور ان کا ایک بچہ ہلاک ہوگیا۔ اپنے گھر اور فارم کو چھوڑنے لمحات کا ذکر کرتے ہوئے رغد صدام کا کہنا تھا کہ جب انھوں نے اپنے در ویوار پرآخری نظر ڈالی تو انہیں اس وقت یقین ہو گیا کہ وہ اسے دوبارہ نہیں دیکھ سکیں گی۔
اپنے دو بھائیوں قصی اور عدی کے قتل سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں نے ابھی تک ادی اور قصی کے قتل کی تصاویر نہیں دیکھی ہیں، جب میں نے ان لوگوں سے رابطہ کیا جنہوں نے ان کی موت کی خبروں کے بارے میں ہم سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس خبر کی تردید کی اور دو سال بعد یہ بات واضح ہوگئی کہ انہوں نے ہمیں حوصلہ دینے کے لیے اس خبر کو ہم سے پوشیدہ رکھا۔