سچ خبریں: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ٹائمز ناؤ ٹی وی کو انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ مخالفین اپنے مفادات تلاش کر رہے ہیں۔ امت مسلمہ ذہین ہے۔ اپوزیشن جماعت کو خدشہ ہے کہ ان کا جھوٹ بے نقاب ہو جائے گا۔
مودی، جن کے مسلسل تیسری بار اقتدار میں آنے کی امید ہے، نے مزید کہا کہ میں مسلم کمیونٹی سے کہنا چاہتا ہوں کہ سوچیں۔ ملک ترقی کر رہا ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ کوئی بھی معاشرہ مزدور کی طرح زندگی بسر کرے۔ اپنے بچوں اور اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کے بیانات اسلامو فوبک نہیں تھے، انہوں نے نوٹ کیا کہ اپوزیشن پارٹی ان کارروائیوں کو نہیں روکے گی۔ جان لو کہ ہم اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نہیں ہیں۔
یہ اس وقت ہے جب ہندوستان کے وزیر اعظم نے اس ملک کے مغرب میں واقع ریاست راجستھان میں ایک بڑے انتخابی جلسے سے خطاب میں اپنے ملک کے مسلمانوں کو درانداز اور زیادہ بچے پیدا کرنے والوں کو قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ ان کے مخالفین حکومت اگر انتخابات کے نتیجے میں اقتدار میں آئی تو ملکی دولت ان میں تقسیم کر دیں گے۔
ان مذاکرات کے بعد بھارتی حکومت کے حزب اختلاف کے ارکان نے اس ملک کے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ مودی کی طرف سے انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کی تحقیقات کرے۔
ان قوانین کے مطابق ہندوستانی سیاست دانوں کو ذات پات یا سماجی جذبات کی بنیاد پر ووٹروں سے اپیل نہیں کرنی چاہیے۔ ان قوانین کے مطابق ایسی سرگرمیاں بھی ممنوع ہیں جو مذاہب اور برادریوں کے درمیان اختلافات کو مزید بگاڑ دیں یا تناؤ یا باہمی نفرت پیدا کریں۔