سچ خبریں:حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہاکہ دشمن کے خلاف فوجی محاذ آرائی کی طرح میڈیا محاذ آرائی پیدا کرنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے۔
لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے "فلسطین کی جیت ہوگی” کے موضوع پر منعقد ہونے والی کانفرنس کے موقع پر اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ دشمن کے خلاف فوجی محاذ آرائی کی طرح میڈیا محاذ آرائی پیدا کرنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے اور میڈیا دشمن کے ساتھ مزاحمت کی سب سے اہم محاذ آرائی ہے لہذا ہمیں دشمن کے ساتھ فوجی محاذ آرائی کی طرح میڈیاکی محاذ آرائی کو بھی وسعت دینا ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ ہم مزاحمت کے محور کےرکن ممالک اور اس کی ممبر جماعتوں نیز تحریکوں کی مزاحمت کے بارے میں نہایت ہی سیدھے سادے الفاظ میں اظہار خیال کرتے ہیں جبکہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے خون دیا گیا ہے، جانیں دی گئی ہیں اور قربانیاں دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ داعش کی سیاہ بغاوت کا ایک مقصد فلسطین کے مسئلے کو فراموش کرنا تھا، انہوں نے مزید کہاکہ میڈیا گفتگو کو تجدید کرنے کے لئے ضروری عوامل میں سے ایک مزاحمت کے محور کی ثابت قدمی ہے اور غزہ میں صیہونی حکومت کے ساتھ ہونے والی حالیہ سیف القدس جنگ میں فلسطینی مزاحمتی تحریک کی نمایاں فتح کی ایک وجہ میڈیا ڈسکورس کی تجدید ہے ،نصراللہ نے مزید کہا کہ امریکی تسلط ہمارے خطے کے لوگوں کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے اور اس تسلط نے حکومتوں اور فوجوں کو موبائل ڈھانچے میں بدل دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر اسرائیلی جارحیت امریکی جارحیت ہےاور فلسطینی عوام کا حق ان کی سرزمین میں سمندر سے دریا تک ہے اور باقی مقبوضہ علاقوں پر لبنان کا حق کا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری اقوام کا حق ہے کہ وہ امریکہ کی طرف سے کی جانے والی چوریوں کے جواب میں اپنی طاقت کو استعمال کریں۔