سچ خبریں:ٹویٹر کمپنی کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس حکام کا اس میکنزم میں غیر دستاویزی الزامات کے سہارے روس کو تباہ کرنے کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے۔
ریاستہائے متحدہ میں ٹویٹر کمپنی کی تازہ ترین رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ کمپنی کے اعلی افسران اس سوشل نیٹ ورک میں روسی اثر و رسوخ کے جھوٹے دعوؤں سے چونک گئے ہیں، Breitbart ویب سائٹ کے مطابق اس روس مخالف منصوبے کی ہدایت کاری امریکی فیڈرل پولیس میں کاؤنٹر انٹیلی جنس کے سابق اہلکار کلنٹ واٹس، ہلیری کلنٹن کی انتخابی مہم کے سابق سربراہ جان پوڈیسٹا اور نیو کنزرویٹو بل کرسٹول نے کی اور اس کا مقصد ٹویٹر میں روس کے اثر رسوخ کا مقابلہ کرنا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ٹویٹر کے سینئر ملازمین اتحاد فار ڈیموکریسی کی مالی اعانت سے چلنے والے ہیملٹن 68 نامی گروپ کی جانب سے غلط راستہ اختیار کرنے پر حیران ہیں اس لیے کہ انہوں نے محسوس کیا کہ اس سوشل میڈیا چینل میں روسی اثر و رسوخ پر مبنی جھوٹے دعوؤں کے سوا کچھ نہیں تھا۔
ٹویٹر کے سکیورٹی اور ٹرسٹ کے سربراہ جوئل روتھ نے کہا کہ اس گروپ نے جھوٹا الزام لگایا ہے کہ ٹویٹر کے قانونی اکاؤنٹس کا ایک گروپ روسی روبوٹس ہے،روتھ نے کہا کہ لوگوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ان پر یکطرفہ طور پر اور بغیر کسی ثبوت یا سہارے کے روسی ہونے کا لیبل لگایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹویٹر کے سینئر عملے نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ اکاؤنٹس نہ تو روسی ہیں اور نہ ہی روبوٹس بلکہ بنیادی طور پر یہ برطانوی اور امریکی صارفین کے اکاؤنٹس ہیں، یاد رہے کہ الائنس فار ڈیموکریسی گروپ جولائی 2017 میں امریکہ اور یورپ میں جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کی روس کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ اس تنظیم کی سربراہی امریکی محکمہ خارجہ اور انٹیلی جنس کے سابق اعلیٰ افسران کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ٹوئٹر نے جھوٹے بہانوں بنا کر روسی اور ایرانی صارفین سے متعلق سینکڑوں اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کر دیا تھا،روس یوکرین جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی اس کمپنی نے روس کی فوجی کامیابی کو چھپانے کے مقصد سے روسی حکومت کے اکاؤنٹس تک رسائی بھی محدود کر دی۔