سچ خبریں:رائے الیوم نے اپنے اداریے میں لکھاکہ لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کل (منگل) المنار ٹی وی کے قیام کی 30 ویں برسی کے موقع پر اپنے خطاب کے ساتھ ، جس میں وہ تر وتازہ اور شاداب لگ رہے تھے، نے صیہونی حکومت کی امیدوں پر پانی پھیر دیا نیزصیہونیوں کو اور ان کے عرب اتحادیوں کو مایوسی کا شکار کر دیا۔
لندن شے شائع ہونے والے انٹر ریجنل اخبار رائے الیوم نے آج (بدھ کے روز) اپنے اداریے میں لکھا کہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے ایک گھنٹہ دس منٹ تک جاری رہنے والی اپنی تقریر میں صرف ایک بار کھانسی کی جس کو ہنستے ہوئے اور مذاق کرتے ہوئے انھوں نے معمولی کھانسی کہا ، رپورٹ کے مطابق سید نصراللہ اپنی آخری دو تقریروں میں اپنی موسمی حساسیت کے باوجود شجاعت اور بہادری کے ساتھ دکھائی دیے ، 25 مئی کو مزاحمت کی فتح کی برسی کے موقع پر جبکہ انھیں مسلسل کھانسی ہورہی تھی تاہم پھر بھی انھوں نے تقریر کرنے پر اصرار کیا کیونکہ ہر سال 25 مئی صیہونی حکومت کی شکست اور جنوبی لبنان کو صیہونی تسلط سے آزادی کی یاد منائی جاتی ہے۔
رائے الیوم نے زور دے کر کہاکہ عرب رہنماؤں میں صہیونی ہمیشہ صرف سید حسن نصراللہ کی تقریروں پر توجہ دیتے ہیں اور ان میں بیان کردہ تمام مواد کا تجزیہ کرتے ہیں لیکن کل انہوں نے ان کی پچھلی تقریروں کی نسبت اس کی تقریر پر زیادہ توجہ دی جس میں انھیں لگا کہ انھوں نے نصراللہ کی بیماری کے بارے میں بات کرنے میں بہت آگے جاچکے ہیں یہاں تک ان کے ممکنہ جانشین کے طور پر حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین کے بارے میں بات کرنے کےسلسلہ میں زیادہ روی سے کام لیا ہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے اپنے تمام حلیفوں اور حامیوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی جنہوں نے مختلف طریقوں سے ان کے ساتھ اپنی مہربانی اور محبت کا اظہار کیا ، اور عالم عرب ، بین الاقوامی اور لبنان کے اندر پیش آنے والی سیاسی صورتحال کا تجزیہ کیا اور کہا کہ کہ لبنان کو درپیش مشکلات اس ملک کے امریکہ کے محاصرے میں ہونے کی وجہ سے ہیں لہذا انہوں نے دھمکی دی کہ اگر لبنانی حکومت جان بوجھ کر نااہلی جاری رکھے گی تو یہ محاصرہ توڑ دیاجائے گا۔