سچ خبریں:میانمار میں فوجی بغاوت کے سلسلہ میں رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد اقوام متحدہ نے اس ملک کی فوج کے کمانڈر کو جنگی مجرم قرار دے دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر میشل باچلہ نے کہا ہے کہ میانمار کے فوجی اہلکاروں نے عوام کے سلسلے میں کھلی لاپرواہی کا مظاہرہ کیا ہے، انھوں نے اپنے فضائی حملوں میں بھاری ہتھیاراستعمال کئے ہیں اور زیادہ آبادی والے علاقوں میں عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا ہے ۔
میشل باچلہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اکثر افراد کے سروں پرگولی ماری گئی ہے اور جنھیں گرفتار کیا انھیں تاحد مرگ تشدد کا نشانہ بنایا گیا یا انسانی ڈھال کے طور پراستعمال کیا گیا،تاہم میانمار کی فوج کے ترجمان نے ابھی تک اس رپورٹ پرکوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ جب یہی فوج روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی تھی اور انھیں اپنے ہی گھروں سے نکلنے پر مجبور کر رہی تھی تب اقوام متحدہ سمیت کسی بھی عالمی ادارے کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اور اپنے وطن سے بے گھر ہونے والے مسلمان بنگلہ دیش سمیت متعدد ممالک میں در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں جہاں انھیں طرح طرح کے مصایب جھیلنا پڑ رہے ہیں۔