سچ خبریں:میانمار کے نیوزذرائع اور عینی شاہدین نے اطلاع دی ہے کہ خونی مظاہروں میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 90 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے کی رپورٹ کے مطابق میڈیا اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ میانمار کی سکیورٹی فورسز نے ہفتے کے روز ملک بھر میں کم از کم 90 مظاہرین کو ہلاک کیا ، واضح رہے کہ میانمار کی فوجی بغاوت کے آغاز کے بعد سے شروع ہونے والے مظاہروں کے دوران آج کا دن سب سے خونریز اور مہلک دنوں میں سے ایک بھی سمجھا جارہاہے۔
رپورٹ کے مطابق آرمی اینڈ آرمڈ فورسز ڈے کے موقع پر فوج کے خلاف مظاہریں کو بری طرح سے کچل گیا ہے،واضح رہے کہ میانمار کے دارالحکومت میں آرمی ڈے پریڈ کے موقع پر میانمار کی بغاوت کے رہنما من آنگ ہیلنگ نے کہا کہ فوج عوام اور جمہوریت کے قیام کی حمایت اور حفاظت کرے گی، میانمار کے سرکاری ٹیلی ویژن اور فوج کے انتباہ کے باوجود ملک کےبڑے شہروں میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں،The Myanmar Now نیوز پورٹل نے اطلاع دی ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ہفتے کے روز ملک بھر میں 91 سے زائد مظاہرین کو ہلاک کردیا۔
منڈالا شہر میں مظاہرے کے دوران ہلاک ہونے والے 29 افراد میں 5 سالہ بچہ بھی شامل ہے، ینگون شہر میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ناقدین نے ہفتے کے خونی واقعات کو فوج کی بدنامی قرار دیا ہے،میانمار کی کچھ قبائلی ملیشیاؤں نے بھی متنبہ کیا ہے کہ اگر ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رہا تو وہ خاموش نہیں رہیں گے،درایں اثنا کرن نیشنل یونین کے عسکریت پسند گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے تھائلینڈ کی سرحد کے قریب واقع آرمی اسٹیشن پر حملہ کیا ہے جس میں ایک کرنل سمیت کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے ہیں،یادرہے کہ میانمار میں ہفتہ کی حالیہ بدامنی سے بعد ہلاکتوں کی تعداد 400 سے زائد ہوگئی ہے۔