?️
سچ خبریں:  موڈیز کی مالیاتی خدمات کی ایجنسی نے اسرائیل میں بہت زیادہ سیاسی خطرات میں اضافے کا اعلان کیا اور اس حکومت کی اقتصادی طاقت کے لیے اس کے تباہ کن نتائج سے خبردار کیا۔
یہ انتباہ ایک متنازعہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی میں نئے سرے سے لڑائی کو آگے بڑھانے کے لیے کابینہ کی جانب سے نئی کوششوں پر بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان آیا ہے۔
ابہام کا تسلسل
اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کے بارے میں اپنی متواتر اپ ڈیٹ رپورٹ میں، موڈیز نے کہا کہ اسرائیل کی طویل مدتی سلامتی اور اقتصادی ترقی کے امکانات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال معمول سے بہت زیادہ ہے، اس حکومت کی معیشت کے لیے منفی نقطہ نظر کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے خاص طور پر اسرائیل کے اہم ہائی ٹیک سیکٹر میں خطرات کو نوٹ کیا، اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر اس کے اہم کردار اور ٹیکس محصولات میں اہم شراکت کی وجہ سے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
موڈیز نے خبردار کیا کہ اس شعبے میں کسی بھی منفی پیش رفت یا مسلسل سیاسی عدم استحکام کے ممکنہ طور پر شدید مالی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور یہ اسرائیلی اداروں کے معیار کے مزید کمزور ہونے کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔ ایجنسی نے واضح کیا کہ موجودہ منفی نقطہ نظر موڈیز کے اس نظریے کی عکاسی کرتا ہے کہ اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے خطرات برقرار ہیں اور مستقبل میں مزید کمی کا امکان ہے۔
ساختی چیلنجز اور پس منظر میں کمی
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ریٹنگ ایجنسیوں نے صیہونی حکومت کی اقتصادی اور سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور گزشتہ ایک سال کے دوران موڈیز اور فچ دونوں نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کو گھٹایا ہے۔ گزشتہ ستمبر میں، موڈیز نے جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے مالیاتی چیلنجوں اور بڑھتے ہوئے اخراجات کو سنبھالنے میں اسرائیل کے اداروں اور گورننس کے معیار میں گراوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، اسرائیل کی درجہ بندی کو دو درجے نیچے کر دیا۔ کریڈٹ ریٹنگ میں کمی عام طور پر حکومتوں، کاروباروں اور گھرانوں کے لیے زیادہ قرض لینے کے اخراجات کا باعث بنتی ہے۔
اپنی حالیہ رپورٹ میں، موڈیز نے اسرائیل کے کریڈٹ پروفائل پر وزنی ساختی چیلنجوں کی ایک سیریز کی طرف اشارہ کیا:
مسلسل تنازعات اور علاقائی تناؤ کے جغرافیائی سیاسی خطرات کی بہت زیادہ نمائش۔
دو قطبی سیاسی نظام: ایک گہری سیاسی تقسیم جو مؤثر حکمرانی اور پالیسی کے استحکام کو منفی طور پر متاثر کرتی ہے۔
سماجی و اقتصادی چیلنجز: مقبوضہ علاقوں میں اقلیتوں میں لیبر فورس کی کم شرکت، جس نے اعلیٰ آمدنی میں عدم مساوات اور سماجی تناؤ کو ہوا دی ہے۔
			Short Link
				Copied
			

مشہور خبریں۔
سعودی عرب نے مزار ابراہیمی میں صیہونی حکومت کے رہنما کی موجودگی کو اشتعال انگیز قرار دیا
?️ 30 نومبر 2021سچ خبریں:ایک بیان میں وزارت نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے مغربی
نومبر
غزہ کی جنگ سے اسرائیلی معیشت اور فوج تباہ
?️ 9 جولائی 2024سچ خبریں: صہیونی اخبار معاریف کے صحافی ایوی اشکنازی نے اپنی رپورٹ میں
جولائی
یمن پر زمینی حملہ ممکن نہیں؛ انصاراللہ کی مزاحمتی طاقت اور امریکہ کی ناکامی کی وجوہات
?️ 3 مئی 2025 سچ خبریں:بین الاقوامی ماہرین کے مطابق، امریکہ کو یمن کے اسٹریٹیجک
مئی
صارفین کیلئے اب ڈیسک ٹاپ سے واٹس ایپ آڈیو اور ویڈیو کال کرنا ہوا ممکن
?️ 5 مارچ 2021 سان فرانسسكو {سچ خبریں} واٹس ایپ نے اپنے صارفین کی سہولیت
مارچ
عمران خان کیسے کہہ سکتے ہیں کوئی آرمی چیف محب وطن ہے یا نہیں، جسٹس اطہر من اللہ
?️ 5 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی
ستمبر
مارکو روبیو کی غزہ جنگ روکنے کا مضحکہ خیز تجویز
?️ 28 جولائی 2025مارکو روبیو کی غزہ جنگ روکنے کا مضحکہ خیز تجویز امریکی سینیٹر
جولائی
انصاراللہ کی جنگ بندی کے لیے مذاکرات کی شرطیں
?️ 19 فروری 2022سچ خبریں:یمنی تحریک انصاراللہ کے سیاسی بیورو کے ایک رکن نے یہ
فروری
مقبوضہ کشمیر نہ ہی بھارت کا حصہ ہے اور نہ ان کا اندرونی معاملہ ہے
?️ 26 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں
ستمبر