سچ خبریں:شامی ذرائع نے صوبہ حلب کے مضافات میں واقع اعزاز شہر کے علاوہ مغربی مضافات میں السجارہ اور بابکے شہروں اور ادلب کے شمالی مضافات میں واقع ترمانین شہر میں بڑے پیمانے پر جبهه النصره کے خلاف مظاہروں کی اطلاع دی ہے۔
مظاہرین نے جبهه النصره اور اس کے سربراہ الجولانی کے اقدامات کی مذمت کی اور جبهه النصره کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے جبهه النصره کے دہشت گردوں کو دہشت گردی کا سبب قرار دیا۔
شامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ یہ مظاہرہ عوامی انتفاضہ میں بدل گیا جس میں جبهه النصره کے خلاف مرد و خواتین شریک تھے۔ عزاز شہر میں خواتین کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا۔
یہ بڑے پیمانے پر احتجاج ایسے وقت ہو رہے ہیں جب جبهه النصره نے حال ہی میں شمال مغربی شام میں بغیر کسی الزام کے لوگوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے۔
گذشتہ بدھ کو مظاہرین نے جبهه النصره کے نام سے جانی جانے والی سیکورٹی تنظیم کے مسلح عناصر کو ادلب کے مضافات میں واقع اطمہ شہر سے باہر نکال دیا۔ ان عناصر کا ارادہ مظاہرین کو منتشر کرنا تھا جب مظاہرین نے ان پر حملہ کیا۔
اسی دوران جبهه النصره کی سیکورٹی سروس نے ادلب کے شمالی نواحی علاقے البرکہ کیمپ میں حما شہر کے ایک بزرگ کو النصرہ فرنٹ مخالف مظاہروں میں شرکت کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ جبهه النصره اس کیمپ سے مزید تین افراد کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔
دوسری جانب شام کے ایک عسکری ذریعے نے الوطن کو بتایا کہ شامی فوج نے ادلب کے مضافات میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی اور انہیں جان لیوا نقصان پہنچایا۔