سچ خبریں: صیہونی ٹاؤن پلاننگ کمیٹی جس نے ابتدائی طور پر مقبوضہ بیت المقدس میں واقع قلندیہ میں 9000 ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کی منظوری دی تھی نے تعمیراتی منصوبے کی منظوری ملتوی کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کمیٹی کا دعویٰ ہے کہ قصبے کی تعمیر کے لیے ماحولیاتی مطالعات کی ضرورت ہے۔
بعض ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت پر امریکی حکومت کے دباؤ کی وجہ سے مقبوضہ علاقوں میں 9000 مکانات کی تعمیر کی منظوری میں تاخیر ہوئی ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی خبر رساں ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیلی حکام مشرقی یروشلم کے علاقے قلندیہ میں صہیونی آباد کاروں کے لیے 10,000 ہاؤسنگ یونٹس بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
صیہونی حکومت نے وسیع پیمانے پر بین الاقوامی مخالفتوں کی پرواہ کیے بغیر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تعمیرات کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور ابھی تک حکومت کے مطالبات کو روکنے کے لیے کوئی عملی یا روک تھام کرنے والے اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔
2016 کے آخر میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد 2334 منظور کی، جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی حکومت کی طرف سے کسی بھی غیر قانونی تعمیر کا اعادہ کیا گیا اور مغربی کنارے میں موجود تمام صیہونی بستیوں کو فوری طور پر خالی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
صیہونی حکومت نے بارہا اس قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے اور نہ صرف یہ کہ تصفیہ بند نہیں کیا بلکہ اس میں مزید شدت پیدا کر دی ہے۔