سچ خبریں: یمن کے ایک فوجی ذریعے نے بتایا کہ سعودی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے گزشتہ پانچ دنوں میں دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے مختلف علاقوں پر 130 بار بمباری کی ہے۔
اس ذریعے نے مزید کہا کہ اس دوران یمن پر سعودی اتحاد کے فضائی حملوں میں تقریباً 50 عام شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر یمنی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سعودی سرحدی محافظوں کی یمنی شہریوں پر صعدہ صوبے کے شہر منادہ کے علاقے الرقہ میں فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی قومی مذاکراتی ٹیم کے رکن عبدالمالک الحجری نے ملک پر سعودی اتحاد کے شدید فضائی حملوں کے جواب میں کہا تھا جارح ممالک اس کی قیمت ادا کریں گے۔
حالیہ دنوں میں دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے مختلف علاقوں پر سعودی اتحاد کے فضائی حملوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں درجنوں عام شہری مارے گئے ہیں۔
سعودی عرب نے 26 اپریل 1994 کو امریکہ کی مدد اور ہری جھنڈی سے متعدد عرب ممالک کے اتحاد کی شکل میں سب سے غریب عرب ملک یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر جارحیت کا آغاز کیا، جس کے بہانے بے دخل کی واپسی ہوئی۔ اور مفرور صدر عبد المنصور ہادی اپنے سیاسی مقاصد اور عزائم کے حصول کے لیے اقتدار میں آ گئے۔
اقوام متحدہ کے اداروں بشمول عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف نے بارہا خبردار کیا ہے کہ یمن کے عوام کو قحط اور انسانی تباہی کا سامنا ہے جس کی پچھلی صدی میں مثال نہیں ملتی۔