سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ مغرب "یوکرین امن فارمولے” کی حمایت کے لیے عالمی ممالک کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش میں دھوکہ بازی سے کام لے رہا ہے۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس بات پر زور دیا کہ مغرب یوکرین امن منصوبے کے لیے دنیا کے ترقی پذیر ممالک کی اکثریت کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ہر قسم کے حربے استعمال کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی ممالک یوکرین کے لیے پریشان ہیں:نیٹو کے سابق کمانڈر
لاوروف نے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے (مغربی ممالک) دنیا کے ممالک پر اس فارمولے کی حمایت کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کیا ہے، تاہم ان کی غلطی یہ ہے کہ وہ مکمل طور پر ناواقف انسانوں کے ساتھ معاملہ کر رہے ہیں جو نہ صرف سفارت کاری میں بلکہ عام افراد کے درمیان معمول کی بات چیت میں بھی ناتجربہ کار ہیں۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سادہ چال کسی وضاحت کی محتاج نہیں ہے اور یہ صرف عام ممالک کو گھسیٹنے کے لیے ہے تاکہ الٹی میٹم اور دھمکیوں پر مبنی غیر حقیقت پسندانہ، روس فوبک منصوبے کی حمایت کریں اور پھر ان عام ممالک کے ناموں کے پیچھے چھپ جائیں اور یہ کہیں کہ جان لیں کہ کیف امن فارمولے کی حمایت ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک میں بڑھ رہی ہے۔
لاوروف کے مطابق مغرب ہمیشہ یہ دعویٰ کرتا ہے کہ یہ امن فارمولہ ہی مذاکرات کی طرف لے جانے کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بالکل تعجب نہیں ہوا کیونکہ یہ طریقے بالکل وہی چالیں ہیں جو مغرب صرف یوکرین کے بارے میں ہی نہیں بلکہ عالمی سیاست کے بہت سے شعبوں میں بھی استعمال کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: مغربی ممالک اب بھی یوکرین جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتے:ایک سروے
یاد رہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے گزشتہ سال نومبر میں جی 20 سربراہی اجلاس میں کہا تھا کہ کیف کے پاس امن کے حصول کے لیے 10 نکاتی منصوبہ ہے۔
ان 10 نکات میں ہم جوہری خوراک اور توانائی کی حفاظت، تمام قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ یوکرین سے روسی افواج کے انخلاء اور اپنے ملک کی علاقائی سالمیت کی بحالی کا ذکر کر سکتے ہیں۔