سچ خبریں: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ایک آڈیو فائل کا انکشاف کیا ہے جس میں صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ Betzleel Smotrich مغربی کنارے پر کنٹرول حاصل کرنے کے اپنے خطرناک منصوبے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
آدھے گھنٹے کی اس آڈیو فائل میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ مذکورہ صہیونی وزیر نے 9 جون کو آباد کاروں سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ نیتن یاہو کی کابینہ مغربی کنارے کے حوالے سے ایک خفیہ منصوبے پر عمل درآمد اور اس علاقے کو زیادہ سے زیادہ کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس آڈیو فائل کے مطابق تل ابیب مغربی کنارے پر سرکاری طور پر قبضہ کیے بغیر مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے۔
سموٹریچ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اس خفیہ منصوبے کا بنیادی ہدف مغربی کنارے کو فلسطین کے نقشے میں شامل ہونے سے روکنا ہے۔ اس منصوبے میں مغربی کنارے کا کنٹرول بتدریج صیہونی حکومت کی فوج کے ہاتھ سے نکال کر اس حکومت کی وزارت جنگ کے نام نہاد سرکاری ملازمین کو دے دیا جانا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تل ابیب کی کابینہ نے صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کو اس منصوبے پر عمل درآمد کرنے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے اور اس طرح مغربی کنارے پر قبضے کا الزام لگائے بغیر اسے نگلنا آسان ہے۔ اس صہیونی وزیر کا خیال ہے کہ سول نظام کے اختیارات میں توسیع کے ساتھ، بستیوں کی توسیع سے متعلق قانونی ضوابط اب اس خطے پر مسلط نہیں ہوں گے۔
1967 سے صیہونی حکومت کے حکام مغربی کنارے پر مکمل اور مستقل کنٹرول حاصل کرنے یا اس علاقے کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔