سچ خبریں:صہیونی فوج کے جوائنٹ اسٹاف کے سابق سربراہ نے خبردار کیا کہ 2005 میں الاقصیٰ انتفاضہ کے بعد سے اب تک مغربی کنارے میں سکیورٹی کی صورتحال اتنی خطرناک نہیں رہی۔
فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے جوائنٹ اسٹاف کے سابق چیف نے خبردار کیا ہے کہ اس وقت مغربی کنارے کی سکیورٹی صورتحال اتنی خراب ہے جو 2005 میں الاقصیٰ انتفاضہ کے بعد سے کبھی بھی نہیں رہی، Gadi Eysenkot نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مغربی کنارے کی موجودہ صورتحال قدس انتفاضہ کے دوران کی صورت حال سے کہیں زیادہ خطرناک ہے، جب فلسطینیوں کی کارروائیوں پر زیادہ توجہ شوٹنگ کی کارروائیوں پر تھی۔
واضح رہے کہ اس سلسلے میں میتھرس پارٹی کے رہنما زہاوا گالوون نے بھی صیہونی حکومت کے فوجیوں کو کنٹرول کرنے اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے مزید قتل عام کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے، یاد رہے کہ یہ بیانات ایسے وقت میں دیئے گئے ہیں جب صیہونی حکومت کے سکیورٹی اداروں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف جرائم میں اضافے اور ان کے قتل میں اضافے کے خطرناک نتائج کے بارے میں سخت خبردار کیا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے یہودیوں کی تعطیلات کے آغاز کے بعد حالیہ ہفتوں میں مقبوضہ بیت المقدس میں خصوصی اقدامات کا نفاذ کیا ہے جبکہ اس عرصے کے دوران مسجد الاقصی پر آباد کاروں کے حملوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔