سچ خبریں:اسرائیلی فورسز نے گذشتہ رات اور آج صبح مغربی کنارے میں متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا جس میں ایک سیاسی رہنما اور حماس تحریک کا نمائندہ بھی شامل ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے متعدد علاقوں پر چھاپے مارے اور آباد کاروں کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزام میں 16 نوجوانوں کو گرفتار کیا،درایں اثنا صہیونی عسکریت پسندوں نے بیت المقدس کے دارصلاح نامی گاؤں میں ایک رہائشی عمارت پر بھی چھاپہ مارا جہاں سے یروشلم سے جلاوطن ہونے والے مقننہ کے ایک رکن 71 سالہ محمد ابو طیر کو گرفتار کیا۔
واضح رہے کہ حماس کے رہنماؤں میں سے ایک ابو طیر 2005 میں یروشلم سے فلسطینی قانون ساز اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تھے اور انہیں 2010 میں یروشلم سے جلاوطن کیا گیا ، انہوں نے اپنی زندگی کے 36 سال اسرائیلی جیلوں میں گزارے ہیں۔
عرب 48 ویب سائٹ کے مطابق یروشلم میں قابض حکومت کی افواج نے صوبہ الخلیل میں واقع العروب کیمپ اورالخلیل شہر کے جنوب میں متعدد گھروں پر چھاپہ مارا نیزاس کےساتھ ہی نابلس ، جینن اور مقبوضہ بیت المقدس پر بھی چھاپہ مارا اور متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔
قابل ذکرہے کہ بارہ روزہ حالیہ جنگ میں فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ہاتھوں بُری طرح شکست کھانے کے بعد صیہونی عالی سطح پر اپنی ذلت اورخفت کو چھانے کے لیے فلسطینیوں کے خلاف متعدد اشتعال انگیز کاروائیا ں کررہے ہیں تاہم مزاحمتی تحریک نے صیہونیوں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ہاتھ ابھی ٹریگر پر ہیں اور ہم وہی ہیں جنہوں نے تمہاری نیندیں حرام کر دیں تھی لہذا کوئی بھی غلطی کرنے سے پہلے ہزار بار سوچ لینا۔