سچ خبریں: مصری اخبار نے غزہ کے مظلوم عوام کے لیے جنوبی افریقہ کی فیصلہ کن حمایت اور غزہ میں نسل کشی کے الزام میں ہیگ کی عدالت میں اسرائیل کے خلاف شکایت دائر کرنے کو سراہتے ہوئے عرب اسلامی ممالک سے اس ملک کی حکومت کی حمایت کا مطالبہ کیا۔
مصر کے اخبار الاحرام نے لکھا ہے کہ اس وقت یہ ضروری ہے کہ عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ استعمار اور نسل پرستی کے مخالف ممالک، بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی درخواست کی حمایت کریں، تاکہ شاید فلسطینی عوام کے مسائل اور طویل مصائب ختم ہونے کی امید کی کوئی کرن نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ کا اسرائیل کے خلاف اہم قدم
اس رپورٹ کی بنیاد پر عبدالمحسن سلامہ نے الاحرام میں ایک کالم میں لکھا ہے کہ جمہوریہ جنوبی افریقہ مسئلہ فلسطین کی حمایت اور غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کی مذمت نیز فلسطینیوں کے جائز حقوق کے حوالے سے اپنے مضبوط اور واضح موقف پر حمایت کا مستحق ہے۔ ۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک صرف مذمت اور اظہار یکجہتی تک محدود نہیں رہا بلکہ اس نے ایک مضبوط اور مثبت موقف اختیار کیا ہے اور اس ملک کی حکومت نے اسرائیل پر غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کا الزام عائد کرتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں درخواست جمع کرائی ہے۔
تجزیہ کار نے مزید لکھا کہ جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کا خاتمہ ہوا، لیکن فلسطین میں اب بھی مضبوط ہے جبکہ فلسطینی عوام پچھتر سال سے آج تک اسرائیلی استعمار کے خلاف مسلح جدوجہد کر رہے ہیں۔
ہیگ ٹریبونل کے اعلامیے کے مطابق جنوبی افریقہ کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نسلی تطہیر کے لیے کاروائیاں کی ہیں۔
یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں شکایت دائر کرنے کے بعد اسرائیل نے اس ملک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جنوبی افریقہ کا عملی اقدام
جنوبی افریقہ کی شکایت کے جواب میں اسرائیلی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔
یہ دعوی کرتے ہوئے کہ اسرائیل حماس سے لڑ رہا ہے نہ کہ غزہ کے لوگوں سے، صیہونی وزارت نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ ایک دہشت گرد گروہ کے ساتھ تعاون کر رہا ہے جو ہمیں تباہ کرنا چاہتا ہے۔