سچ خبریں:امریکی ریٹائرڈ جنرل کو امریکی صدر کی اہلیہ کے بیانات پر رد عمل ظاہر کرنے پر ان کے تربیتی معاہدے سے معطل کنے کے بعد ان سے تفتیش اور پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
امریکی حکام کے اس دعوے کے باوجود کہ اس ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہے اور دوسرے ممالک کے لیے اس کا دفاع کرنے کے دعوے کے باوجود، یہاں حقیقت کچھ اور ہے، امریکی صدر کی اہلیہ جل بائیڈن کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرنے پر ایک ریٹائرڈ امریکی جنرل گیری وولیسکی کو ان کے کنٹریکٹ سے معطل کر دیا گیا اور ان سے تفتیش اور پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ اخبار کے مطابق 24 جون کو امریکی صدر کی اہلیہ جل بائیڈن نے اپنے ذاتی ٹوئٹر پیج پر امریکہ کی سپریم کورٹ کی جانب سے اس ملک کی تمام ریاستوں میں اسقاط حمل پر پابندی کے فیصلے پر تنقید کی جس کے بعد ریٹائرڈ تھری سٹار جنرل نے بھی ایک مختصر ٹوئٹ میں لکھا کہ مجھے خوشی ہے کہ آپ آخرکار سمجھ گئیں کہ عورت کیا ہوتی ہے۔
اگرچہ انہوں نے چند منٹ بعد یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا، تاہمجِل بائیڈن کی تنقید امریکی فوج کو اچھی نہیں لگی اور فوج کی ترجمان سنتھیا اسمتھ نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ کمبائنڈ آرمز سینٹر کے کمانڈر تھیوڈور مارٹن نے وولسکی کو کمانڈ کی تحقیقات کے نتائج تک ایک سینئر انسٹرکٹر کے طور پر اپنے معاہدے سے معطل کر دیا ہے۔