سچ خبریں:امریکہ میں چینی سفارت خانے نے “واشنگٹن کے مقامی امریکیوں کی نسل کشی” کے عنوان سے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ بین الاقوامی قانون اور ملکی قانون کے مطابق، امریکہ نے اپنے مقامی امریکیوں کے ساتھ جو کچھ کیا وہ نسل کشی ہے۔
Native News Online نیوز ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں چینی سفارت خانے نے تاریخی حقائق اور حقیقی شواہد کی روشی میں واشنگٹن کی مقامی امریکیوں کی نسل کشی کے عنوان سےاپنی ایک رپورٹ میں لکھاہے کہ اس ملک کے باشندوں نے جو کچھ کیا وہ نسل کشی کی ایک مثال ہے، مضمون میں آزادی کے بعد سے مقامی امریکی تجربے کا ایک مختصر لیکن مکمل جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
اس مضمون امریکی حکومت اور گوروں کی طرف سے مقامی امریکیوں کے خلاف وحشیانہ اور نسل کشی کے جرائم کا جائزہ لیا گیا ہے جس میں بہت سے غیر منفعتی اداروں، نیوز میڈیا اور امریکہ میں قائم تھنک ٹینکس کا حوالہ دیا گیاہے اور لکھا ہے کہ امریکی فوجیوں نے سرخ فاموں کے قتل کو اپنا فطری حق یہاں تک کہ ایک اعزاز سمجھا اور کہا کہ وہ اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ ان سب کو ہلاک نہیں کر دیا جاتا۔ نفرت انگیز بیان بازی اور اسی طرح کے جرائم بہت زیادہ ہیں ۔
واضح رہے کہ 1930 میں امریکی انتظامیہ نے ہیلتھ سروسز پروگرام کے ذریعے مقامی امریکی خواتین کی نس بندی کی جس کے نتیجہ میں1970 کی دہائی میں، 42 فیصد سے زیادہ سرخ پوست خواتین بچے پیدا کرنے کی عمر میں بانجھ تھیں۔