سچ خبریں: لبنان کے مشہور مفتی شیخ احمد قبلان نے لبنان کے عوام اور سیاسی قوتوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کو تاریخی تقدیر کا سامنا ہے ایران کا ردعمل خطے کی حقیقت اور اس کے توازن کی نوعیت کا بہترین ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ حکمرانی کی اہلیت اور قومی شراکت سے بنتی ہے، سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر محبت کا معیار ہونا چاہیے۔ ہم ایک لبنانی خاندان ہیں اور یہ قومی شراکت داری جس میں اس وطن عزیز کے تمام مفادات اکٹھے ہیں، ایک جسم کی طرح ہے اور باقی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک ہمارا ملک ہے اور عوام ہمارے لوگ ہیں۔ ہماری قومی شرکت اور سیاسی و میدانی طاقت کا کوئی نعم البدل نہیں۔ مزاحمت جو کچھ کرتی ہے وہ ایک تاریخی کامیابی اور ایک بہت بڑی صلاحیت ہے جو دلوں، راستوں، محاذوں، قومی شراکت اور اعلیٰ سیاسی اصولوں کو ایک بے مثال طریقے سے یکجا کرنے کی ضمانت دیتی ہے۔
اپنے بیان کے تسلسل میں انہوں نے کہا کہ خاندانی شراکت داری اور قومی اتحاد کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ بین الاقوامی کھیلوں نے ملک کو نگلنے کی کوشش کی اور لبنان کو نگلنے کا منصوبہ ابھی تک میز پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی راہ میں واحد رکاوٹ خودمختارانہ صلاحیتیں اور تاریخی قربانیاں ہیں جو لبنانیوں کی کوششوں، سیاسی طاقت اور حکومت کی چھلانگ سے مضبوط ہوتی ہیں۔
شیخ احمد قبلان نے مزید کہا کہ علاقائی سطح پر فورسز لبنان کی خودمختاری اور اس کے مضبوط وجود کو برقرار رکھنے اور اس کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ لبنان اور اس کی صلاحیتیں کسی بھی زمینی حملے سے بالاتر ہیں اور جنگ کا خاتمہ زیادہ دور نہیں ہے۔
آخر میں انہوں نے اعلان کیا کہ کوئی بھی سیاسی حل لبنان کے بہترین مفادات پر مبنی ہوگا۔ اور لبنان کی فتح قومی اتحاد سے شروع ہوتی ہے اور خود مختار محاذوں پر ختم ہوتی ہے، اور اسلام اور عیسائیت کے درمیان تاریخی شراکت پر اختتام پذیر ہوتی ہے۔ یہ مشکل دور خدا کی مرضی سے ختم ہو جائے گا، اور لبنان، قومی خاندان پر مرکوز ایک نیا مرحلہ شروع ہو جائے گا۔