سچ خبریں:مراکش کے عوام کے ایک گروپ نے رباط شہر میں ملکی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت کی اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو غداری قرار دیا نیز اس حکومت کے پرچم کو نذر آتش کیا۔
العربی الجدید نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق مراکش کے دارالحکومت رباط میں اس ملک کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے صیہونیوں کے ساتھ مظاہرہ کیا جس میں مظاہرین نعرے لگا رہے تھے اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے کہ “یروشلم کی قابض حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کو بند کریں”۔
رپورٹ کے مطابق مراکش کی اسلامی تحریکوں اور بائیں بازو کی جماعتوں نے اس اجتماع کی کال دی تھی، مظاہرین نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت کی مذمت کرنے والے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ “عوام صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے عمل کو بند کرنا چاہتے ہیں” وہ فلسطین ایک امانت ہے، صیہونیوں سے ہاتھ ملانا غداری ہے” جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین نے اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کیا، یاد رہے کہ مراکش اور اسرائیلی حکومت کے درمیان تعلقات کے قیام کے اعلان کے بعد سے ان کے درمیان تعلقات میں اضافہ ہوا ہے اور حالیہ مہینوں میں اس ملک کے حکام کی مختلف شعبوں میں صہیونی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقاتوں اور مشاورتیں بھی ہوئی ہیں جن میں تعلیمی، سائبر، فوجی تعاون کے معاہدوں، اقتصادی اور کھیلوں کے معاہدے شامل ہیں۔