سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے صہیونی حکومت کے جرائم اور قبضے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین تمام معاہدوں کا پابند ہےجبکہ امریکہ اور اقوام متحدہ کو اسرائیل کسی معاہدے کی پاسداری نہیں کی لہذا انھیں جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے جمعہ کی رات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تنظیم تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی تک اپنی کوششیں جاری رکھے گی نیز اقوام متحدہ کو اسرائیل مخالف تمام قراردادوں پر عمل درآمد کرنا چاہیے،محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں سالانہ اجلاس میں ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ ایک کامیاب قومی وحدت حکومت بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔
انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ تاریخ نے ثابت کر دیاہے کہ اسرائیل کے بارے میں بین الاقوامی پالیسیاں غلط ہیں ، کہا کہ فلسطینی اتھارٹی 115 سے زائد بین الاقوامی تنظیموں اور معاہدوں میں شامل ہونے میں کامیاب ہوئی ہے،الجزیرہ چینل کے مطابق ابو مازن نے کہا کہ فلسطینی اسرائیل کو ایک ایسے پارٹنر کے طور پر قبول نہیں کرتے جو دو ریاستی حل (فلسطینی حکومت اور اسرائیلی حکومت) پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے دو ریاستی حل کو نافذ کرنے کے خلاف انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ میں خبردار کرتا ہوں کہ دو ریاستی حل کمزور ہو جائے گاکیونکہ اس سے دوسرے آپشنز کے لیے بہت سے دروازے کھل جائیں گے جو فیلڈ رئیلٹی دو ریاستی حل کے ان متبادلات پر مسلط کرے گی۔فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے معاہدے پر عمل نہ کرنے پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت امن کے تمام اقدامات سے گریز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت طاقت کے ذریعے فلسطینی سرزمین پر قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے،محمود عباس نے مزید کہا کہ قابض حکام فلسطینیوں کو شیخ جراحاور سلوان محلوں سے نکالنے کے لیے قوانین بنا رہے ہیں۔