سچ خبریں:لبنان کے ایک پارلیمنٹ ممبر نےاس ملک میں نئی حکومت کی تشکیل نہ ہونے کے سنگین نتائج کے بارے میں متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نئی حکومت تشکیل نہ دی گئی تو لبنان بکھر جائے گا۔
العہد نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے رکن پارلیمنٹ علی حسن خلیل نے نئی حکومت کے قیام کے بارے میں بات کی، انہوں نے نئی حکومت تشکیل نہ دینے کے نتائج سے خبردار کیا، رپورٹ کے مطابق لبنانی پارلیمنٹ ممبر نے کہاکہ اگر جلد سے جلد لبنانی حکومت تشکیل نہ دی گئی تو یہ ملک تباہ ہوجائے گا،انھوں نے کہا کہ نئی حکومت بنانے کا معاملہ ایک داخلی معاملہ ہے جس میں غیر ملکی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے،یادرہے کہ اس سے قبل لبنانی صدر کے انفارمیشن آفس نے نئی لبنانی کابینہ کے تشکیل سے متعلق تازہ ترین صورتحال کے بارے میں ایک بیان جاری کیاجس میں کہا گیا ہے کہ سعد حریری کابینہ تشکیل دینے پر مبنی اپنی ذمہ داریاں انجام نہیں دے رہے ہیں۔
لبنانی صدر کے انفارمیشن آفس نے مزید کہا کہ سعد حریری کابینہ تشکیل دینے کی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں، وہ نئی حکومت تشکیل دینے میں لبنانی آئین کی خلاف ورزی پر اصرار کررہے ہیں،دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ لبنانی صدر نے ہمیشہ زور دیا ہے کہ وہ نئی کابینہ تشکیل دینے کے آئینی اختیار پر ہی یقین رکھتے ہیں تاہم سعد حریری کابینہ تشکیل دینے کے لئے صدر کو دیئے گئے اختیارات کو کمزور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں مشیل عون نے لبنانی پارلیمنٹ کے ممبروں کو ایک نئی لبنانی کابینہ کے تشکیل سے متعلق خط بھیجا ہےجس میں انھوں نے لکھا ہے کہ پچھلے کچھ مہینوں میں نئی حکومت تشکیل دینے میں ناکامی نے یہ ثابت کردیا کہ سعد حریری اس اہم مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں،خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت تشکیل دینے میں ناکامی لبنان میں سیاسی ، معاشی اور معاشرتی پریشانیوں کا باعث بنی ہے۔
یادرہے کہ لبنانی وزیر اعظم کے کابینہ تشکیل دینے سے قاصر ہونے کی وجہ سے موجودہ مسائل کا حل تلاش کرنا عملی طور پر ناممکن ہوگیا ہے۔