سچ خبریں:ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن میں قحط یا فاقہ کشی کی تباہ کن سطح کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے اداروں کے سربراہوں نے کہا کہ یمن میں قحط کا بحران اب واضح تباہی کے دہانے پر ہے کیونکہ اس جنگ زدہ ملک کے نئے اعداد و شمار کے تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ غذائی عدم تحفظ ممکنہ اور بے مثال ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق 17.4 ملین سے زیادہ یمنی اس وقت غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں جبکہ آنے والے مہینوں میں مزید 1.6 ملین افراد کے بھوک کی ہنگامی سطح پر ہونے کا امکان ہے، جس سے سال کے آخر تک ہنگامی ضروریات کے شکار افراد کی کل تعداد 7.3 ملین ہو جائے گی۔
ایک مضبوط انسانی تشویش یہ ہے کہ قحط یا فاقہ کشی کی تباہ کن سطح کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد پانچ گنا زیادہ ہے، جو دسمبر تک 31000 سے بڑھ کر 31 161000 ہو جائے گی،ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیزلے نے کہا کہ یہ حیران کن اعداد و شمار اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہم یمن میں تباہی کا سامنا کر رہے ہیں اور اس سے بچنے کا وقت تقریباً ختم ہو گیا ہے۔