سچ خبریں: یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی ملٹری کمیٹی جو اس وقت اقوام متحدہ کی نگرانی میں دوسری طرف سے مذاکرات کے لیے اردن کے دارالحکومت عمان میں ہے نے اعلان کیا ہے کہ فوجی کیس سے متعلق مذاکرات میں پیشرفت مشروط ہے۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہیں، الحدیدہ بندرگاہ پر بحری جہازوں پر قبضے کو اٹھانا اور پروازوں میں اضافہ صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ہوتا ہے۔
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ فوجی کمیٹی کے تسلسل میں دوسری طرف کی رکاوٹوں کی طرف اشارہ کیا گیا یعنی یمنی صدارتی کونسل سے وابستہ وفد، جس میں اردنی اجلاس میں شرکت سے انکار اور بار بار خلاف ورزیاں شامل ہیں۔ یمنی جنگ بندی کے بارے میں کہا گیا کہ دوسری طرف سے بحری جہازوں پر قبضہ جاری ہے اور یہ اس وقت ہے جب یمن کی قوم جنگ بندی کے نتائج کے حصول کی منتظر ہے۔
اس ہفتے یمن نیشنل سالویشن اسٹیٹ آئل کمپنی کے سرکاری ترجمان، عصام المتوکل نے اعلان کیا کہ امریکہ کی قیادت میں جارح سعودی اماراتی اتحاد نے یمن کے تیل کے ایک جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔
متوکل نے یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا کو بتایا کہ سعودی اتحاد نے ڈیزل ایندھن لے جانے والے تیارا جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔ حالانکہ اس جہاز کو اقوام متحدہ سے داخلے کا اجازت نامہ مل چکا ہے۔
انہوں نے سعودی اتحاد کے اس اقدام کو یمنی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے اس قزاقی کو روکنے کے لیے کوئی مثبت اقدام نہیں اٹھایا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی اتحاد نے 13 اپریل کو یمن میں جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 25 ہزار 576 مرتبہ یمن کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔