سچ خبریں:فلپائن کی حکومت نے امریکی فوج کو 4 نئے اڈے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے،ایک ایسی کارروائی جو بیجنگ کے خلاف نئی کشیدگی پیدا کرتی ہے۔
اے بی سی نیوز ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق فلپائن نے چین کے غصے کی پرواہ نہ کرتے ہوئے امریکی افواج کو 4 نئے اڈے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، رپورٹ کے مطابق فلپائن کی حکومت نے 4 نئے مقامی ملٹری زونز تیار کیے ہیں جہاں امریکی فوجیوں کے گروپوں کو چین کی شدید مخالفت کے باوجود غیر معینہ مدت تک رہنے اور ہتھیاروں کے ساتھ گھومنے کی اجازت ہوگی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فلپائن کی حکومت نے 4 نئے مقامی فوجی کیمپوں کی نشاندہی کی ہے جن میں سے کچھ تائیوان کی سمندری سرحد کے پار ہیں، یاد رہے کہ اس سال فروری میں فرڈینینڈ مارکوس جونیئر کی حکومت نے 2014 میں پرانے اتحادی شراکت داروں کے درمیان بہتر دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت امریکی افواج کو فلپائن میں مزید 4 فوجی اڈوں پر تعینات کرنے کی اجازت دے کر اپنے ملک میں اس کی فوجی موجودگی کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔
فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے اس سلسلے میں دعویٰ کیا کہ یہ کاروائی ان کے ملک کے ساحلی دفاع کو مضبوط کرے گی۔ مارکوس کے دفتر کے ذریعے جن نئے مراکز کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں سانتا انا میں فلپائنی بحری اڈہ اور لال لو میں ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ شامل ہے جبکہ دوسرے دونوں شمالی صوبے کاگیان میں ہیں۔
یاد رہے کہ ان دو اڈوں اقدام نے چینی حکام کو ناراض کیا ہے، کیونکہ یہ جنوبی چین اور تائیوان کے قریب امریکی افواج کی تعیناتی کا ایک پلیٹ فارم ہیں، خاص طور پر تائی پے جزیرے کی صورت حال کی روشنی میں، اس سلسلے میں؛ فلپائن میں چینی سفارت خانے نے ایک بیان جاری کر کے منیلا کے امریکہ کے ساتھ فوجی تعاون کے بارے میں انتباہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ یہ تعاون واشنگٹن کے جیو پولیٹیکل مفادات کے عین مطابق ہے۔