سچ خبریں:فلوریڈا میں ایک عمارت کے گرنے کے دو ہفتوں سے بھی زیادہ عرصہ کے بعد 64 افراد کی لاشیں ملی ہیں جبکہ76 تاحال لاپتہ ہیں ، لاپتہ افراد کی زندہ ملنے کا امکان نہ ہونے کے بعد آپریشن ریسکیو مرحلے سے لاشیں نکالنےکے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔
دوہفتے قبل فلوریڈا کے شہر میامی میں رہائشی عمارت کے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 64 ہوگئی جبکہ ملبے میں 10 دیگر افراد کی لاشیں ملی ہیں، جب مقامی عہدیداروں نے کہا کہ لاپتہ ہونے والے افراد کے زندہ بچنے کی کوئی امید نہیں ہے اس کے ایک دن بعد میامی-داد کے میئر ڈینیلا لیون کاوا نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ 76 افراد تاحال لاپتہ ہیں اور خدشہ ہے کہ وہ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہوں،خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لاپتہ ہونے والوں کی تعداد میں کم زیادہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ 24 جون کی صبح عمارت گرنے کے وقت تمام رہائشی وہاں موجود نہ ہوں۔
اگرچہ مقامی عہدے داروں کا کہنا تھا کہ سرچ اور ریسکیو آپریشن جمعرات کو آدھی رات تک مکمل ہوجائے گالیکن ملبے میں کھدائی تب تک جاری رہے گی جب تک کہ حادثے کے دن عمارت میں موجود تمام افراد کی لاشیں نہیں مل جاتیں،فلوریڈا کے گورنر رون دیسانتیس نے اس دن کو ایک مشکل دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تب تک ہار نہیں مانیں گے جب تک کہ ملبے کی سب سے نچلی سطح تک نہیں پہنچ جاتے اور تمام متاثرین کی لاشوں کی تلاش نہیں کر لیتے۔
واضح رہے کہ جب سے عمارت کے باقی ماندہ حصے کو منہدم کیا گیا ہے، لاشوں کی تلاش میں تیزی آئی ہےاور اس سے ملبے کی گہرائیوں تک رسائی اور بھاری مشینوں کے استعمال میں مدد ملی ہے،اتوار کی شام کو جیسے ہی استوائی طوفان ایلسا جنوبی فلوریڈا کے قریب پہنچا میامی میں واقع 12 منزلہ رہائشی ٹاور ، جس کے کچھ حصےپہلے ہی گر چکے تھے،کو دھماکہ خیز مواد سے مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔
مغربی میڈیا کی رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹاور گرنے کے بعد سے کسی کو ملبے سے زندہ نہیں بچایا گیا،بی بی سی کے مطابق گرنے والی بارہ منرلیہ عمارت میں 55 اپارٹمنٹ تھےجن کی رواں سال ملٹی ملین ڈالر کے منصوبے کے تحت تعیر نو کی جانی تھی۔