سچ خبریں: مختلف عراقی گروہوں نے بیروت میں حماس کے سینئر رہنما صالح العاروری کے قتل پر ردعمل کا اظہار کیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے ہاتھوں بیروت میں حماس کے سینیئر رہنماؤں میں سے ایک صالح العاروری کے قتل کے بعد عراق کے مختلف گروہوں نے اس واقعے پر وسیع ردعمل کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی کمانڈر کی شہادت کے بعد ان کی ماں نے کیا کہا؟
العاروری کے قتل کے ردعمل میں عراقی حزب اللہ بٹالین نے اعلان کیا کہ اسرائیلی دشمن نے امریکہ کی حمایت سے غزہ میں فلسطینی مزاحمت کا مقابلہ کرنے میں ناکامی کے بعد کمانڈر صالح العاروری کو قتل کرنے کے جرم کا ارتکاب کیا۔
عراق کی النجباء موومنٹ نے بھی ایک بیان میں کہا کہ ہم فلسطین کے مسئلے پر اپنے ٹھوس مؤقف کے ساتھ ساتھ حماس کے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں نیز فلسطینی مزاحمتی مجاہدین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیتے ہیں ،ہم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
النجباء عراقی موومنٹ نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی عوام کی ان تمام امنگوں کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں جو آزادی اور قابضین کی بے دخلی کے لیے لڑ رہے ہیں۔
عراق کی اسلامی سپریم کونسل کے سربراہ شیخ حمام الحمودی نے بھی العاروری کے قتل کے ردعمل میں کہاکہ العاروری کا قتل صیہونی حکومت کا ایک وحشیانہ عمل ہے جو اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ یہ حکومت فلسطینیوں کے خلاف اپنے بیان کردہ اہداف حاصل نہیں کر سکی۔
بیروت میں صالح العاروری کے قتل کے ردعمل میں عراق کی اسلامی پارٹی نے بھی صالح العاروری اور ان کے ساتھی گروہ کی شہادت پر حماس تحریک کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور خطے میں قابضین کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: فلسطینی کمانڈر کی شہادت سے نیتن یاہو کیوں پریشان ہیں؟
صالح العاروری کے قتل پر دیگر عرب ممالک میں بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور مصر نے اپنی ثالثی کو معطل کر دیا ہے، العربی الجدید کے صحافی نے اعلان کیا کہ بیروت میں حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ صالح العاروری کے قتل کے ردعمل میں مصر نے اپنی ثالثی کو معطل کر دیا ہے (حماس اور قیدیوں کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے تناظر میں۔ صیہونی حکومت) اور اسرائیلی سیکورٹی وفد بھی قاہرہ سے روانہ ہو گیا ہے۔