سچ خبریں: فلسطینی قیدیوں اور رہائی پانے والے افراد کے بورڈ نے عتصیون جیل میں فلسطینی قیدیوں کو دی جانے والی خوفناک اذیتوں کی اطلاع دی، جن میں نیند کی کمی، چھوٹے اور ٹھنڈے کمروں میں قید اور مسلسل مار پیٹ شامل ہیں۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی قابض حکومت کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے حالات بد سے بدتر ہوگئے ہیں، اسیران اور آزاد افراد کے امور کے بورڈ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ عتصیون جیل میں فلسطینی قیدیوں کی حالت زار سے آگاہ کیا اور اعلان کیا کہ 90% قیدیوں کو خوفناک تشدد اور مار پیٹ کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان میں سے کچھ کو انتظامی حراستی مرکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوانی سے جوانی تک صیہونی جیلوں میں رہنے والی فلسطینی لڑکی کی آپ بیتی
اس بورڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عتصیون جیل میں قید 105 فلسطینی قیدیوں میں سے 90 کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور مارا پیٹا گیا اور وہ انتظامی حراستی مرکز میں پہنچنے تک اذیت میں رہے۔
فلسطینی اسیران اور رہائی پانے والوں کے بورڈ کے وکیل نے عتصیون جیل میں قیدیوں کی صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ان قیدیوں کو بہت کم جگہ پر بند کیا گیا ہے اور انہیں گدے، کمبل اور کپڑے تک نہیں دیئے جاتے، انہیں سردی میں زمین پر ہی سونا پڑتا ہے یہاں تک کہ کھڑکیاں بھی کھلی رہتی ہیں جس کی وجہ سے کمروں میں سردی آتی ہے اور جب بارش ہوتی ہے تو حالات مزید خراب ہو جاتے ہیں اور جس کمرے میں ان قیدیوں کو رکھا جاتا ہے وہ گڑھے میں بدل جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بات یہیں ختم نہیں ہوتی اور قیدیوں کو مزید اذیت دینے اور انہیں نیند سے محروم کرنے کے لیے جیل کے محافظ ہر رات کمروں کے دروازے کھٹکھٹاتے ہیں اور بعض اوقات بغیر کسی جواز کے انہیں باہر لے جاتے ہیں اور بہت سرد موسم میں صحن میں رہنے پر مجبور کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان قیدیوں کے خلاف شدید طبی غفلت کا بھی مشاہدہ کر رہے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ صہیونی فلسطینی قیدیوں کی تدریجی موت کے درپے ہیں، اس لیے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی کے خلاف فوجی جارحیت کے آغاز کے بعد سے قیدیوں کو کوئی دوا نہیں دی گئی ہے،ان میں سے بہت سے لوگوں کی خراب جسمانی حالت کے باوجود، کوئی طبی پیروی نہیں کی گئی ہے جو ان کے خلاف سزا کی ایک شکل ہے۔
یاد رہے کہ طوفان الاقصیٰ کے بعد سے صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کے خلاف غاصب عناصر کی وحشیانہ کارروائیوں میں تیزی آئی ہے۔
صیہونی حکومت کی جیلیں ایک حقیقی جہنم بن چکی ہیں جہاں ہر قسم کی اذیتیں دی جاتی ہیں، یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ قانونی اداروں نے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی اور ان جیلوں میں موجودہ اذیتیں میڈیا سے پوشیدہ ہیں۔
فلسطینی قیدیوں نے جو بیان کیا ہے اس کے مطابق صہیونی عناصر قیدیوں کے پینے کے پانی کو آلودہ کر دیتے ہیں تاکہ وہ پینے کے قابل نہ رہے، ان قیدیوں کے سیل کیڑے مکوڑوں سے بھرے پڑے ہیں اور درجنوں قیدیوں کو ایک سیل میں رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی جیلوں میں فلسطینی خواتین قیدیوں کی غیر انسانی صورتحال
اس کے علاوہ فلسطینی قیدیوں کو دن میں سورج کی روشنی نظر نہیں آتی، جیلوں کی بجلی بھی منقطع کر دی جاتی ہے اور قیدیوں کو دیا جانے والا کھانا اس قدر ناقص معیار کا ہوتا ہے کہ بہت سے قیدی ہاضمے کی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔