سچ خبریں:خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹر ریم السالم نے پروگرام ایکس پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ میں صیہونی حکومت کی فوج کی طرف سے فلسطینی خواتین کی عصمت دری کی خبر دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنسی تشدد کے بارے میں اس طرح کی رپورٹس کا جاری رہنا افسوسناک ہے۔ یہ کہے بغیر کہ یہ تشدد کی ان بہت سی شکلوں میں سے صرف ایک ہے جس کا نشانہ فلسطینی خواتین فلسطینی اور عورت ہونے کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔
السالم نے کہا کہ عصمت دری اور جنسی تشدد کی دوسری شکلیں جنگی جرم، انسانیت کے خلاف جرم یا نسل کشی سے متعلق کوئی اہم فعل ہو سکتا ہے! اسے رکنا چاہیے!
قبل ازیں غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر کے سربراہ سلامہ معروف نے اعلان کیا تھا کہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے اندر قابض فوج کی جانب سے سینکڑوں شہریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ صیہونیوں نے گزشتہ ہفتے سے اس ہسپتال میں عام شہریوں کا قتل عام شروع کر رکھا ہے اور اس کے علاوہ وہ اس میڈیکل کمپلیکس کے اردگرد کے پورے علاقے کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔
دوسری جانب الشفاء اسپتال میں قابض فوج کے حالیہ جرائم کی ایک عینی شاہد جمیلہ الحسی نامی خاتون نے الجزیرہ نیوز چینل کے رپورٹر کو بتایا کہ قابض فوج نے اسپتال میں ہر اس شخص کا قتل عام کیا۔ دشمن عناصر نے الشفاء ہسپتال کی ایک عمارت کو آگ لگا دی جہاں 65 خاندان چھپے ہوئے تھے اور پھر ان تمام خاندانوں کو ہسپتال چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
اس ذریعے نے اس بات پر زور دیا کہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے اندر محصور لوگوں کے پاس 6 دنوں سے کھانا اور پانی نہیں ہے۔ قابض افواج نے تمام خاندانوں کا قتل عام کیا اور جلایا اور وحشیانہ جرم میں خواتین کی عصمت دری اور پھر ان کا قتل عام کیا۔
.