سچ خبریں: سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے الجزائر کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی درخواست کی مذمت کی ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق الجزائر کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی درخواست کو ویٹو کیے جانے کے جواب میں سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اس ویٹو کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کی قرارداد کے خلاف امریکہ کے ویٹو کا کیا مطلب ہے؟
سعودی عرب نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ ہمیں سلامتی کونسل میں الجزائر کی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کرنے پر افسوس ہے، جس میں غزہ کی پٹی اور اس کے گردونواح میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے غزہ جنگ بندی کی قرارداد کی منظوری کو روکنے پر سلامتی کونسل کے بعض ارکان کی مذمت کی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں الجزائر کی قرارداد کے مسودے کو ایک بار پھر ویٹو کر دیا، جس میں غزہ کی پٹی میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تیرہ ارکان نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ امریکہ نے اس کی مخالفت کی اور برطانیہ نے حصہ نہیں لیا۔
قرارداد کے مسودے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا تمام فریقین احترام کریںم، قرارداد میں فریقین سے تمام قیدیوں کی بغیر کسی پیشگی شرط کے فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا، اس قرارداد میں اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حوالے سے 7 اکتوبر 2023 کو منظور کی گئی قراردادوں 2712 اور 2720 پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ 15 نومبر 2023 کو مسلح تنازعات میں بچوں کے تحفظ کی ضرورت پر توجہ مرکوز کرنے والی سلامتی کونسل کی قرارداد 2712 منظور کی گئی اور 22 دسمبر کو غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اضافہ اور نگرانی کے بیان کردہ اہداف کے ساتھ قرارداد 2720 منظور کی گئی ۔
قبل ازیں اقوام متحدہ میں امریکی مستقل نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ امریکہ الجزائر کی تجویز پر ووٹنگ کی حمایت نہیں کرے گا اور وعدہ کیا کہ اگر قرارداد کو ووٹ دیا گیا تو اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔
ان کے بقول امریکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ایک معاہدہ طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کے تحت غزہ میں کم از کم چھ ہفتوں تک لڑائی روک دی جائے گی، امریکی فریق کا دعویٰ ہے کہ الجزائر کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے نے ان مقاصد کے حصول میں مدد نہیں کی۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ کو غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کرنا چاہیے تھی؟ امریکی سنیٹر کا کیا کہنا ہے؟
امریکہ پہلے ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی قراردادوں کو ویٹو کر چکا ہے۔
اس عمل سے غزہ میں صیہونی حکومت کی بربریت کا سلسلہ جاری رہے گا، حالانکہ غزہ میں شہداء کی تعداد 30 ہزار اور زخمیوں کی تعداد 70 ہزار کے قریب ہے۔