سچ خبریں: سی این این کے خلاف فلسطین کی عوام کے غصے نے اس چینل کے رپورٹر کو اپنا کام کرنے سے روک دیا، یہاں تک کہ انہوں نے سی این این کی رپورٹر سے کہا کہ تم جھوٹی ہو!
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق سی این این کی رپورٹر سارہ سینڈر گزشتہ روز مغربی کنارے میں رام اللہ کے عوام کے مظاہروں کی کوریج کر رہی تھیں تاہم اس علاقے کے مشتعل لوگوں نے اس چینل کی جانب سے طوفان الاقصیٰ کے پہلے روز فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ہاتھوں 40 اسرائیلی بچوں کے سر قلم کرنے کی جھوٹی خبریں پھیلانے پر شدید احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کی طرف سے بچوں کے سر قلم کرنے کی جھوٹی خبریں
اگرچہ CNN کے رپورٹر نے بعد میں اپنا دعویٰ واپس لے لیا اور X سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں معافی مانگ لی، لیکن اس کے اور دیگر امریکی میڈیا کی جھوٹی خبروں نے منفی اثر چھوڑا نیز X چینل پر دعویٰ واپس لینے کی خبر بھی CNN کے ذریعے نشر نہیں کی گئی۔
جس کی وجہ سے رام اللہ میں فلسطینیوں نے رپورٹ تیار کرنے اور براہ راست نشر کرنے کے دوران اس چینل کی رپورٹر کو جھوٹا قرار دیا جس کے نتیجہ میں وہ جگہ چھوڑ کر فلم بندی بند کرنے پر مجبور ہوگئیں۔
قابل ذکر ہے کہ ان دنوں فلسطینیوں کے دن اور رات ایک ہیں ،غزہ کا آسمان سیاہ اور تاریک ہے،وسیع بمباری سے ہر طرف دھواں ہی دھواں یہ موت کے جنگجوؤں سے بھرا ہوا ہے،جی ہاں! یہ تمام واقعات 365 مربع کلومیٹر کے ایک چھوٹے سے جغرافیائی علاقے میں ہوتے ہیں۔
فلسطینی دو ہفتوں سے پانی، خوراک اور ادویات کے بغیر انتہائی وحشیانہ بمباری کی زد میں ہیں لیکن مغرب کی بظاہر مہذب دنیا ان اسرائیلی جرائم کو اپنے دفاع کا نام دیتی ہے اور فلسطینی انسانی جانوں کی قدر نہیں کرتی۔
مزید پڑھیں: کیا حماس بھی اسرائیل خواتین اور بچوں کو مار رہی ہے؟
جیسا کہ پہلے کہا جا چکا ہے کہ فلسطینی خاندان گھر میں ایک کمرے میں اکٹھے ہوتے ہیں تاکہ اگر گھر پر بمباری کی جائے تو سب ایک ساتھ شہید ہو جائیں یا اگر بچ جائیں تو سب ایک ساتھ زندہ رہیں۔