سچ خبریں: بیروت میں ایک سینیئر فلسطینی اہلکار صالح العاروری کے قتل کے بعد فرانس کے صدارتی محل جسے الیسی کے نام سے جانا جاتا ہے، نے اس واقعے پر ردعمل کا اظہار کیا۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صالح العاروری کے قتل کے ردعمل میں فرانس کے صدارتی محل، جسے ایلیسی بھی کہا جاتا ہے، نے اس واقعے پر ردعمل کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی کمانڈر صالح العاروری کی شہادت پر عراقیوں کا ردعمل
اس حوالے سے پیرس میں ایلیسی پیلس کے قریبی ذرائع نے اعلان کیا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے تل ابیب سے کہا ہے کہ وہ کسی ایسے رویے سے گریز کرے جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو، خاص طور پر لبنان میں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرانس کے صدر نے صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے ایک رکن گانٹز کے ساتھ فون کال پر غزہ کے لوگوں کی نقل مکانی کے بارے میں ان کے بیانات کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کا اقدام ان دو ریاستی حل کے ساتھ متصادم ہے۔
اس کے ساتھ ہی، اقوام متحدہ میں فرانس کے سفیر، جن کے ملک کے پاس سلامتی کونسل کی وقتی صدارت ہے، نے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بدھ کو جلد از جلد بحیرہ احمر کی صورتحال پر اجلاس منعقد کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطینی کمانڈر کی شہادت کے بعد ان کی ماں نے کیا کہا؟
نکولس ڈی ریویئر نے ایک نیوز کانفرنس میں بحیرہ احمر کی جہاز رانی پر یمنی افواج کے حملوں پر بین الاقوامی ردعمل کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شاید اس معاملے پر کونسل کا اجلاس جلد ہو گا، ممکنہ طور پر کل بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات خراب ہیں،اس علاقے میں بار بار خلاف ورزیاں اور فوجی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔