سچ خبریں: فرانسیسی وزیر اعظم کے استعفیٰ کے بعد آج اس ملک کے صدر نے ان کا استعفیٰ قبول کر لیا۔
فرانس پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی وزیر اعظم ایلزبتھ بورن نے پیر کے روز اپنا استعفیٰ اس ملک کے صدر کو پیش کر دیا۔
میڈیا کے مطابق فرانسیسی وزیر اعظم نے 2 سال سے بھی کم عرصے کے بعد پیر کو استعفیٰ دے دیا کیونکہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون صدر کے طور پر اپنی دوسری مدت کے لیے دوبارہ اس ملک کی کابینہ میں تبدیلیاں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی وزیراعظم کی اپوزیشن سے مذاکرات کرکے مظاہرین کو پرسکون کرنے کی کوشش
اس حوالے سے فرانسیسی ایوان صدر (Elysee Palace) کے بیان میں کہا گیا ہے کہ میکرون نے ان کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔
ایجنسی فرانس پریس کے مطابق ایمانوئل میکرون نے X سوشل میڈیا پر اپنے صارف اکاؤنٹ پر لکھا کہ وہ ملک کے لیے کام کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
روئٹرز ٹی وی چینل نے اس بارے میں خبر دی ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ابھی تک اپنے جانشین کا اعلان نہیں کیا ہے،فرانس کے وزیر اعظم کی تبدیلی پینشن کے نظام اور امیگریشن قوانین میں متنازعہ اصلاحات پر پیرس میں ایک سال تک جاری رہنے والے سیاسی بحران کے بعد ہوئی ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ بھی یورپی پارلیمنٹ میں انتخابات سے صرف 5 ماہ قبل ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: فرانسیسی وزیر اعظم نے استعفیٰ دے دیا / ایک خاتون نے کاسٹیکس کی جگہ لی
اس ٹی وی چینل کے مطابق فرانس میں ہونے والے پولز سے ظاہر ہوتا ہے کہ جون میں ہونے والی ووٹنگ کے موقع پر میکرون کی پارٹی انتہائی دائیں بازو کی رہنما میرین لی پین کی پارٹی سے 8-10 پوائنٹس پیچھے ہیں، حکومت میں تبدیلی کے بارے میں قیاس آرائیوں نے حالیہ ہفتوں میں پارلیمنٹ میں امیگریشن کے سخت قوانین کی منظوری کے بعد گہری تقسیم کو ہوا دی ہے۔