سچ خبریں:سمندری طوفان گیبریل اتوار کو شروع ہوا اور شمالی جزیروں کے ساحل کی طرف بڑھ گیا جس نے اپنے راستے میں آنے والے کئی گھروں، پلوں، کھیتوں اور سڑکوں کو نقصان پہنچایا۔
میٹ سروس نے اعلان کیا ہے کہ سمندری طوفان گیبریل اس وقت ملک کے مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے اور شمالی جزیرے سے نکل رہا ہے۔ اس کے باوجود، شمال مشرقی علاقوں میں آج رات بھاری گرج چمک اور اولے پڑنے کی توقع ہے۔
متعدد علاقوں تک مواصلات اور رسائی ابھی بھی مشکل ہے اور امدادی گروپ ان علاقوں تک رسائی کے لیے کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرس ہپکن نے بھی پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ طوفان ایک اہم واقعہ ہے اور حالات کو معمول پر آنے میں وقت لگے گا۔ نیوزی لینڈ کو کئی ممالک سے مدد کی پیشکش موصول ہوئی ہے اور آسٹریلیا سے 25 ماہرین اگلے 2 دنوں میں نیوزی لینڈ آئیں گے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کے وزیر خزانہ گرانٹ رابرٹسن نے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک تعمیر نو کے اخراجات برداشت کر سکتا ہے۔
نیوزی لینڈ کا شمال مشرقی علاقہ جس کو اس بار سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے اور ملک کی 75% آبادی یعنی تقریباً 50 لاکھ لوگ اس میں رہتے ہیں۔1988 میں بولا مانسون نے کئی ملین ڈالر کا نقصان کیا تھا اور اس وقت 7. لوگ بھی مارے گئے وہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
نیوزی لینڈ کے جیونیٹ اسٹیٹ سیسمولوجیکل سنٹر کے اعداد و شمار کے مطابق، ریکٹر اسکیل پر 6.1 کی شدت کے زلزلے نے کل اس ملک کو ہلا کر رکھ دیا، ویلنگٹن کے قریب اور اس کی گہرائی 48 کلومیٹر تھی۔ یہ زلزلہ جبریل طوفان کے نتیجے میں آیا تھا۔