سچ خبریں:فرانسیسی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس ملک میں توانائی کے کارکنوں نے فوری طور پر اپنی ہڑتال ختم نہ کی تو وہ طاقت کا استمعال کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
اس وقت جبکہ فرانس میں توانائی کے شعبے کے کارکنوں کی ہڑتال کو دو ہفتے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور مزدور یونینوں کے رہنماؤں نیز ٹوٹل کمپنی کے مینیجرز کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ناکام ہو گیا ہے، فرانسیسی حکومت نے ہڑتال کرنے والوں کو طاقت کے استعمال کی دھمکی دی ہے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی ٹوٹل انرجی ملازمین نے 27 ستمبر کو اپنی تین روزہ ہڑتال شروع کی، اس کے باوجود یہ ہڑتال آخری تاریخ تک کسی نتیجے پر نہ پہنچنے کی وجہ سے آج بھی جاری ہے جس میں اس بڑی فرانسیسی کمپنی کے ملازمین زندگی گزارنے کے اخراجات میں اضافے کی وجہ سے اجرت میں 10 فیصد اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس ہڑتال کے آغاز کے دو ہفتے سے زائد عرصے میں فرانس میں پیٹرول کی سپلائی میں 60 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے جس کے نتیجے میں ہر تین میں سے ایک پیٹرول پمپ سپلائی کی مشکل سے دوچار ہے، فرانسیسی حکام کا کہنا ہے اب ہڑتال کی کوئی وجہ نہیں رہ گئی ہے۔