سچ خبریں: برطانوی نمائندہ جو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں سے ایک سفر کے دوران پب اور غیر اخلاقی مسائل کی تلاش میں تھا ان کے ایک ساتھی کے مطابق پارلیمانی وفد کی انگلینڈ واپسی کے بعد وہ نوجوان خواتین کے ساتھ غیر اخلاقی تعلقات رکھتا تھا۔
اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹیرینز کے ایک اور گروپ نے بدعنوان ضیافتوں میں شرکت کی اور میزبان ملک کی نوجوان خواتین کے ساتھ غیر اخلاقی تعلقات رکھے۔
کہا جاتا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کے تین ارکان یورپی ممالک میں سے ایک کے دورے کے دوران ایک رات پہلے الکہل کے مشروبات کے زیادہ استعمال کی وجہ سے برطانوی سفارت خانے کی کاروباری ناشتے کی تقریب میں شرکت کرنے میں ناکام رہے۔
ٹائمز کے ایک ذرائع نے بتایا کہ کس طرح غیر ملکی دوروں پر رکن پارلیمنٹ خود کو مشہور شخصیت کے طور پر دیکھتے ہیں شراب پیتے ہیں اور متکبرانہ برتاؤ کرتے ہیں۔
برطانوی وزیر اعظم کے دفتر کے ترجمان نے ٹائمز کی رپورٹ کو انتہائی تشویشناک قرار دیا تاہم دعویٰ کیا کہ قانون ساز ادارے کی ڈسپلنری کمیٹی ارکان پارلیمنٹ کے دوروں کی نگرانی کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کچھ رپورٹس دیکھی ہیں اور کچھ رپورٹ شدہ رویہ واضح طور پر بہت تشویشناک ہے وزیر اعظم کا خیال ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو عوام کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے۔
یہ رپورٹ اس وقت شائع ہوئی ہے جب برطانوی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے حال ہی میں اس ملک کے قانون ساز ادارے میں اخلاقی بدعنوانی کے مافیا نیٹ ورک کے وجود کا اعلان کیا تھا جس میں 40 برطانوی سیاستدانوں کے نام درج کیے گئے ہیں جو غنڈہ گردی اور جنسی بدکاری کے لیے مشہور ہیں۔