سچ خبریں: جمعہ کے روز غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی فوج کے جرائم کے 77 ویں دن اعلان کیا کہ غزہ میں شہداء کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور ہسپتال اور طبی عملہ تل ابیب کے اہداف جنگ کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
7 اکتوبر سے لے کر آج تک صیہونی حکومت کی جارحیت کے متاثرین کی تعداد 20057 شہید اور 53320 زخمی ہو چکی ہے،صرف گزشتہ 2 دنوں میں 390 فلسطینی شہید اور 734 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں شہداء کی تعداد میں اضافہ
یہ غزہ کی پٹی پر تل ابیب کے جنگی طیاروں کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کے حوالے سے وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار ہیں۔
الجزیرہ کے رپورٹر نے اطلاع دی ہے کہ آج صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے علاقے بنی سہیلا پر اپنی توجہ مرکوز کر لی ہےجبکہجبالیا کیمپ پر اسرائیل کے بھاری توپ خانے اور فضائی بمباری میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیا کے علاقے الجرن میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی مسلسل بمباری کے باعث بڑی تعداد میں عام شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں اور طبی ٹیمیں اس مقام تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
غزہ کی پٹی کے حکام اور بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیلی فوج کے تباہ کن حملوں کے 20 ہزار متاثرین میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
یہ حملے بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور ایک بے مثال انسانی تباہی کا سبب بنے ہیں اور تل ابیب کے جرائم کے خلاف عالمی خاموشی کو توڑ دیا ہے۔
اقوام متحدہ اور اس سے منسلک اداروں نے متعدد بار کہا ہے غزہ کے محکمہ صحت کو 77 دنوں سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہونے والی بڑی تعداد میں شہداء اور زخمیوں کی دیکھ بھال بھی نہیں ہو سکتی ہے لہذا انہوں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور فوری طبی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں شہداء کی بڑھتی تعداد
سائبر اسپیس استعمال کرنے والے غزہ کی پٹی میں اسپتالوں کی ابتر صورتحال اور طبی عملے کی تکالیف کی تصویریں شائع کررہے ہیں، حتیٰ کہ ان میں سے ایک نے لکھا کہ کویت کے نجی اسپتال میں ڈاکٹر ننگے پاؤں زخمیوں کے علاج کے لیے آئے۔