سچ خبریں: بہت سے امریکیوں کو غزہ میں جنگ کے حوالے سے امریکی حکومت ا انداز منظور نہیں ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی غزہ جنگ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت ان کی مقبولیت میں مزید کمی کا سبب بنی۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی جرائم میں امریکی جاسوس اداروں کا کردار
U-Gov اور CBS News کے ایک نئے سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ صرف تینتیس فیصد امریکی غزہ کی پٹی میں جنگ کے بارے میں سے جو بائیڈن کی انتظامیہ کے موقف سے متفق ہیں جو غزہ میں تنازع کے آغاز کے بعد سے ہونے والے سروے میں ریکارڈ کی گئی سب سے کم سطح ہے۔
اکتوبر میں 44% امریکیوں اور فروری میں، 38% نے غزہ جنگ کے لیے بائیڈن کے نقطہ نظر کی تصدیق کی جو زوال پذیر رجحان کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان لوگوں کی تعداد جو اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ امریکہ کو صیہونی حکومت کو ہتھیار بھیجنے چاہئیں، پچھلے اکتوبر میں 48 فیصد سے کم ہو کر 40 فیصد رہ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ کا کردار
یاد رہے کہ امریکہ صیہونی حکومت کا سب سے بڑا حامی ہے اور اس نے غزہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک کئی بار اس حکومت کو ہتھیاروں کی کھیپ بھیجی ہے، تاہم اس کے باوجود قابضین کو ابھی تک کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے اور وہ اپنے مطلوبہ اہداف میں سے کسی ایک کو بھی حاصل نہیں کر سکے ہیں۔