سچ خبریں:منگل کو ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد غزہ کو مکمل طور پر بند کرنے کے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کو اجتماعی سزا اور جنگی جرم کی مثال قرار دیا۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ یوف گیلنٹ نے اعلان کیا کہ اس حکومت نے غزہ کا مکمل محاصرہ کرنے اور اس علاقے کے لوگوں کے لیے پانی، بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے گزشتہ روز بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے یوو گیلنٹ نے کہا کہ غزہ تک تمام پانی، خوراک، بجلی اور ایندھن کی فراہمی منقطع کر دی جائے گی۔ شہری آبادی 16 سال سے غیر قانونی محاصرے میں رہ رہی ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں صیہونی حکومت کے فیصلے کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام ان کے ناقابل تصور مصائب میں اضافہ کرے گا۔ یہ اجتماعی سزا کی ایک مثال ہے اور اسے جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ یوف گیلنٹ نے اعلان کیا کہ اس حکومت نے غزہ کا مکمل محاصرہ کرنے اور اس علاقے کے لوگوں کے لیے پانی، بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے گزشتہ روز بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے یوو گیلنٹ نے کہا کہ غزہ تک تمام پانی، خوراک، بجلی اور ایندھن کی فراہمی منقطع کر دی جائے گی۔ شہری آبادی 16 سال سے غیر قانونی محاصرے میں رہ رہی ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں صیہونی حکومت کے فیصلے کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام ان کے ناقابل تصور مصائب میں اضافہ کرے گا۔ یہ اجتماعی سزا کی ایک مثال ہے اور اسے جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔