سچ خبریں: امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندہ الہان عمر نے صیہونی حکومت کی حمایت اور اس حکومت کو ہتھیار فراہم کرنے کی امریکی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کی۔
امریکی ایوان نمائندگان میں ریاست مینیسوٹا کی مسلمان نمائندہ الہان عمر نے ہفتے کے روز X سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ امریکی پالیسی بنیادی طور پر اس حقیقت پر مبنی ہے کہ نیتن یاہو کو غزہ میں کوئی بھی ہدف حاصل نہیں ہوا جبکہ زمینی حملے سے علاقائی جنگ کا خطرہ ہے لہذا ہمیں بغیر کسی کمی کے 14 بلین ڈالر کا اسلحہ دینا چاہیے تاکہ جب وہ مہاجر کیمپوں پر بمباری کرے تو ہم کہیں وہ کسی سرخ لکیر کو نہیں پہنچانتا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا غزہ میں جنگ بندی ہو سکتی ہے؟ امریکہ کیا کہتا ہے؟
یہ تنقید اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکی ایوان نمائندگان کی ڈیموکریٹک رکن رشیدہ طلیب نے بھی ہفتے کے روز کہا کہ جو بائیڈن نے غزہ جنگ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت کی ،تاہم امریکی عوام 2024 کے انتخابات میں اس مسئلے کو نہیں بھولیں گے۔
امریکی ایوان نمائندگان کے واحد فلسطینی رکن نے X سوشل پلیٹفارم پر شائع ہونے والی ایک ویڈیو میں بائیڈن سے کہا کہ وہ غزہ کے تنازع میں جنگ بندی کی حمایت کریں۔
انہوں نے اس ویڈیو کا آغاز غزہ میں بمباری اور تصادم کے خونی مناظر کی خبریں شائع کرتے ہوئے بائیڈن کو مخاطب کیا اور کہا کہ امریکی اس معاملے میں آپ کے ساتھ نہیں ہیں جس کا نتیجہ2024 کے انتخابات میں عوام کی طرف سے سامنے آئے گا۔
اس ویڈیو کے آخر میں طلیب نے کہا کہ بائیڈن نے فلسطینی عوام کی نسل کشی کی حمایت کی جسے امریکی عوام اسے فراموش نہیں کریں گے،بائیڈن ابھی جنگ بندی کی حمایت کریں یا 2024 کے انتخابات میں ہم پر اعتماد نہ کریں۔
درایں اثنا غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ بمباری کے آغاز سے اب تک غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 9488 ہو گئی ہے جن میں 3900 بچے اور 2509 خواتین ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں بائیڈن کیا کہتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ متعدد رپورٹس کے مطابق2200 افراد ابھی تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن میں سے 1200 بچے ہیں جبکہ 150 طبی اور امدادی اہلکار ہلاک اور 57 ایمبولینسیں تباہ ہو چکی ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے زخمیوں کی تعداد 24 ہزار 158 تک پہنچنے کا اعلان کیا ہے۔