غزہ کے ایندھن کے ذخائر ختم ہونے کی خطرناک گھنٹی

غزہ

?️

سچ خبریں: صیہونی ریژیم کے شدید محاصرے کے درمیان، غزہ کے سول ڈیفنس انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی اور وسطی علاقوں میں کام کرنے والی گاڑیوں کے لیے مخصوص ایندھن ختم ہو چکا ہے، جس سے انسانی المیے میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
سول ڈیفنس کے ایندھن کے ذخائر ختم
غزہ کے سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے بتایا کہ 12 میں سے تقریباً 8 فعال گاڑیاں ایندھن کی کمی کی وجہ سے سروس سے باہر ہو چکی ہیں۔ غزہ میں موجود ہر گاڑی کو روزانہ تقریباً 100 لیٹر ایندھن درکار ہوتا ہے، لیکن 2 مارچ سے صیہونیوں نے غزہ میں کسی بھی قسم کا ایندھن داخل ہونے سے روک دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت سول ڈیفنس ٹیموں کو ایندھن تک رسائی سے مکمل طور پر روک رہی ہے۔ اگر ایندھن کی ترسیل جاری نہیں رہی تو سول ڈیفنس کی خدمات مکمل طور پر معطل ہو جائیں گی، جس سے ایک اور خوفناک المیہ جنم لے گا۔ 18 مارچ سے صیہونی دشمن کے وحشیانہ حملوں اور 2 مارچ سے جاری محاصرے کے بعد، شہداء اور زخمیوں کو ملبے سے نکالنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔ اگر ایندھن نہیں پہنچا تو مشینری اور گاڑیاں بند ہو جائیں گی، جس کا مطلب ہے کہ ملبے تلے دبے لوگوں کو بچانا ناممکن ہو جائے گا۔
غزہ کی سرکاری اطلاعاتی اتھارٹی نے اقوام متحدہ اور تمام بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں ایندھن اور ضروری سازوسامان کی ترسیل کے لیے صیہونی قبضہ کاروں پر دباؤ ڈالیں، کیونکہ سول ڈیفنس بین الاقوامی اور انسانی قوانین کے تحت ایک غیر فوجی ادارہ ہے اور اس کے خلاف کوئی بھی کارروائی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
غزہ کے بچے روزانہ بھوکے رہتے ہیں
دوسری جانب، غزہ کی سرکاری اطلاعاتی اتھارٹی نے گزشتہ رات جاری ہونے والے ایک بیان میں اس پٹی میں جاری انسانی بحران کے بارے میں خبردار کیا اور کہا کہ صیہونی ریژیم غزہ میں محصور فلسطینی بچوں کو بھوکا رکھ رہا ہے، جس کی وجہ سے شدید غذائی قلت ایک غیر معمولی سطح تک پھیل چکی ہے۔ صیہونیوں کے نسل کشی اور نسلی صفائی کے جاری جرائم کے سائے میں، ہمارے عوام کا دکھ بڑھتا جا رہا ہے۔ گھٹن دینے والا محاصرہ اور سرحدوں کی مسلسل بندش نے صحت کے بحران کو مزید گمبھیر بنا دیا ہے، خاص طور پر بچوں اور شیرخوار بچوں میں شدید غذائی کمی پھیل رہی ہے۔
غزہ کی اس سرکاری اتھارٹی نے مزید کہا کہ ہسپتالوں کے اعداد و شمار کے مطابق، غزہ کے 11 لاکھ بچوں میں سے کم از کم 65 ہزار بچے روزانہ بھوک کا شکار ہیں۔ بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ایک منظم جرم ہے جو صیہونیوں نے نہتے شہریوں، خاص طور پر بچوں کے خلاف کیا ہے۔

مشہور خبریں۔

الخضیره آپریشن صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتے کا کھلا جواب

?️ 28 مارچ 2022سچ خبریں:  لبنانی حزب اللہ نے شمالی تل آویو کے شہر الخضیره

پینٹاگون کے سربراہان کی امریکی کانگریس میں طلبی

?️ 28 ستمبر 2021سچ خبریں:امریکی وزیر دفاع ، جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور سینٹ کام

پیپلز پارٹی کا الیکشن کمیشن سے نوازشریف کو دئیے گئے پروٹوکول کا نوٹس لینے کا مطالبہ

?️ 27 نومبر 2023جیکب آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما میر اعجاز

صیہونی جنرل کے مطابق جنگ میں نیتن یاہو کی 3 اسٹریٹجک غلطیاں

?️ 12 ستمبر 2024سچ خبریں: غاصب صیہونی حکومت کی فوج کے ممتاز جنرل جیورا ایلینڈ

پاک فوج خیبرپختونخوا کی ترقی اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی، آرمی چیف

?️ 28 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیّد عاصم منیر نے

82 سال قبل لاہور کے منٹو پارک میں ایک تاریخی قرارداد منظور ہوئی

?️ 23 مارچ 2022لاہور ( سچ خبریں )آج سے 82 سال پہلے 23 مارچ 1940

وزیراعظم کا ترکیہ کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، عید کی مبارکباد دی

?️ 8 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے صدر رجب

وزیر اعظم کے بیان کے بعد الیکشن کمیشن نے اجلاس طلب کیا ہے

?️ 5 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان کے الیکشن کمیشن پر الزامات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے